کراچی(نوائے وقت رپورٹ + اے پی اے)ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے گیارہ ارکان کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے بھتے کی پرچیاں بھیج دیں۔ ہر رکن سے 5 سے 25 لاکھ روپے تک بھتہ مانگا گیا۔ جن ارکان کو بھتہ کی پرچیاں بھیجی گئیں ان میں خالد مقبول صدیقی، حیدر عباس رضوی، بابر غوری، نسرین جلیل سمیت 11 ارکان بھی شامل ہیں۔ اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے بتایا کہ پارٹی رہنماؤں کو مسلسل دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ایم کیوایم کو سیاسی سرگرمیاں بند کرنے اور طالبان کیخلاف نظریات کے پرچار سے روکا گیا ہے۔ دھمکیاں ملے ایک ماہ گزر گیا لیکن کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ نائن زیرو پر حملے کی دھمکی سے بھی اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا 9زیرو ہمارے لیے کیے گئے سکیورٹی انتظامات قطعی غیر تسلی بخش ہیں۔ دہشتگردی کے واقعے کے بعدعوامی ردعمل کے ذمہ دارہم نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے خلاف پرچار سے باز رہنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ دہشت گرد تشدد کے ذریعے اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ کالعدم تنظیم نے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان کو بھتے کی عدم ادائیگی پر سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔ بابر غوری نے کہا لندن میں الطاف بھائی کو جان سے مار دینے کی دھمکیاں مل رہی ہیں اور انہیں طالبان کیخلاف بولنے سے روکنے کیلئے کہا گیا ہے اور اس حوالے سے لندن پولیس کو بھی آگاہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے بتایا کہ دہشت گردوں کی دھمکیاں فون، ایس ایم ایس، خطوط اور مراسلوں کے ذریعے موصول ہو رہی ہیں جن مین کہا گیا ہے کہ اگر بھتہ نہ دیا گیا تو نائن زیرو سمیت ہم اور ہمارے خاندان ہٹ لسٹ پر ہیں۔ تازہ دھمکی 15 ستمبر کو ملی جبکہ 18 ستمبر کو وزیر اعظم پاکستان کو خط کے ذریعے آگاہ کر دیا گیا۔ بھتے کی پرچیوں پر ان کے نام اور فون نمبر بھی درج ہیں۔ حکومت کے بعد اب عوام کی عدالت میں معاملہ پیش کر دیا ہے۔
طالبان کی الطاف کو دھمکیاں‘ رابطہ کمیٹی کے 11 ارکان کو بھتے کی پرچیاں بھجوا دیں: متحدہ
Oct 14, 2014