اسلام آباد+ ملتان (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان اکٹھے آنا چاہتے ہیں تو آ سکتے ہیں۔ استعفوں کی تصدیق فرداً فرداً کرونگا۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ حالات کی وجہ سے اپنا کام روک دیں۔ میرے دروازے پی ٹی آئی ارکان کیلئے کھلے ہیں وہ ایک دوسرے کی انگلی پکڑ کر آنا چاہتے ہیں تو آ جائیں۔ عمران خان قومی اسمبلی کے رکن رہے تو انہیں دولت مشترکہ کی پارلیمانی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دیں گے۔ میڈیا کوریج نہ دے تو دھرنے ختم ہو جائیں، پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے ارکان استعفوں کے معاملے پر بہانے کر رہے ہیں۔ میرے دروازے پی ٹی آئی کے ارکان کیلئے کھلے ہیں جبکہ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم قومی اسمبلی سے استعفے دے چکے ہیں اگر قومی اسمبلی کے سپیکر نے تصدیق کیلئے اکٹھے بلایا ہے تو ایک ساتھ جانے کیلئے تیار ہیں۔ حکومت کو این اے 149میں اپنی شکست کے آثار واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں، حکومت نے ضمنی انتخابات رکوانے کی کوشش کی لیکن الیکشن کمشن نے سازش ناکام بنا دی، ہم این اے 149 میں انتخابات کیلئے تیار ہیں، ملتان کی انتظامیہ اور الیکشن کمشن غیرجانبدار رہے۔ وہ پیر کو یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملتان میں الیکشن کیلئے تیار ہیں، حکومت کو این اے 149میں اپنی شکست واضح طور پر دکھائی دے رہی ہے، حکومت نے ملتان میں ضمنی انتخابات رکوانے کی کوشش کی لیکن الیکشن کمشن نے یہ سازش ناکام بنا دی۔ ملتان کی انتظامیہ اور الیکشن کمشن سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے میں غیرجانبدار رہیں، وہ انتخابات میں کسی کی حمایت نہ کریں، صرف اس پر عمل کریں جو قانون انہیں کہتا ہے، الیکشن کمشن کسی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اجازت نہ دے۔ عمران خان نے ملتان سانحہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے گھر جا کر ملاقات کی، واقعہ کی ہم اپنے طور پر بھی تحقیقات کر رہے ہیں، ذمہ داروں کو نہیں چھوڑیں گے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر سپیکر قومی اسمبلی استعفوں کی تصدیق کیلئے اکٹھے بلانا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، ہم پیش ہونے کیلئے تیار ہیں، کور کمیٹی کے اجلاس میں اس معاملے پر غور کیا جائے گا اور پھر فیصلہ کر کے بتا دیا جائے گا کہ ہم پیش ہونے کے لئے تیار ہیں یا نہیں۔ علاوہ ازیں پارلیمنٹ ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ سی پی اے کانفرنس آئندہ سال پاکستان میں ہو گی اور پاکستان اسکی صدارت کریگا جوکہ پاکستان کیلئے بہت بڑا اعزاز ہے۔ امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا نے ملک میں دھرنوں کی صورتحال کی وجہ سے آئندہ سال 61ویں دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن (سی پی اے) کانفرنس کے پاکستان میں انعقاد کی مخالفت کی ہے تاہم بھارت، بنگلہ دیش سمیت خطہ کے تمام ممالک اور ساری عالمی برادری نے سی پی اے کی صدارت پاکستان کو دینے پر خوشی کا اظہار کیا ہے جو پاکستان کے لئے بہت بڑا اعزاز ہے، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سی پی اے کا اجلاس آئندہ سال ستمبر یا اکتوبر میں اسلام آباد میں منعقد ہو گا، جس میں 500 سے زائد مندوبین شرکت کریں گے، کانفرنس کے ذریعے پاکستان کا عالمی سطح پر ابھرنے والا منفی تاثر زائل کر کے دنیا کو بتائیں گے کہ جو پاکستان وہ سمجھ رہے ہیں حقیقت اس کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے بھارت اور دیگر ممالک کی طرف سے جن سوالات کی توقع تھی وہ نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں ہم موثر قانون سازی، پارلیمانی ڈپلومیسی اور اوور سائیٹ سمیت دیگر امور میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔ اس سے جمہوریت مستحکم ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں سپیکر نے کہا کہ پاکستان کا امیج بیرونی دنیا میں عالمی میڈیا نے بہت خراب کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے لوگ یہاں آنے سے گھبراتے ہیں، بعض قوتیں پاکستان کو ترقی کی منزل سے ہمکنار ہوتا نہیں دیکھ سکتیں، وہ نہیں چاہتے یہاں ریکوڈک کے ذخائر کو بروئے کار لایا جائے، ہمارے چین کے ساتھ تعلقات بہتر ہو جائیں، بھارت نے بھی ہمارے حق میں ووٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا دھرنوں کی کوریج بند کر دے تو یہ خود بخود ختم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا کی وجہ سے قومی اسمبلی کا کام نہیں روکا جا سکتا۔ اے پی پی اے کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان استعفے کی تصدیق کیلئے سپیکر کے چیمبر میں پیش نہیں ہوئے۔ سردار ایاز صادق نے استعفوں کی تصدیق کیلئے پی ٹی آئی کے مزید 3ارکان کو آج طلب کر رکھا ہے۔ استعفوں کی تصدیق کیلئے عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے 4ارکان کو پیر کو 3بجے سے 5بجے کے دوران سپیکر چیمبر بلایا گیا تھا تاہم عمران خان، غلام سرور خان، مراد سعید اور جنید اکبر بھی سپیکر کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ سپیکر انکا انتظار کرتے رہے۔ سپیکر نے پی ٹی آئی کے مزید تین ارکان کو آج منگل کو طلب کر رکھا ہے جن میں امجد علی خان، شفقت محمود اور رائے حسن نواز شامل ہیں۔ علاوہ ازیں ترجمان پی ٹی آئی شیریں مزاری نے کہا ہے کہ استعفوں کے معاملے پر پارٹی کا مئوقف واضح ہے۔ سپیکر تمام ارکان کو اکٹھا بلائیں۔ اے پی پی کے مطابق سپیکر ایاز صادق نے ان کی وجہ سے پی آئی اے کی پرواز سے ایک مسافر کو آف لوڈ کئے جانے کے حوالے سے ایک ٹی وی چینل پر چلنے والی خبر کی تردید کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اے پی پی کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی کے مستعفی ہونے والے ارکان کے استعفوں کی تصدیق کیلئے ڈیڈ لائن کے آخری دو دن رہ گئے ہیں، سپیکر قومی اسمبلی مہلت ختم ہونے کے بعد قانونی و آئینی ماہرین کے ساتھ مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق (آج) منگل کو این اے 72 سے امجد علی خان، این اے 126 سے شفقت محمود، این اے 163 سے رائے حسن نواز خان جبکہ (کل) بدھ کو خصوصی نشستوں پر منتخب ہونے والے پی ٹی آئی کے ارکان نفیسہ عنایت اﷲ خٹک، ساجدہ بیگم، عائشہ گلالئی اور لال چند ملہی کو پیش ہو کر اپنے استعفوں کی تصدیق کیلئے نوٹس جاری کئے گئے ہیں تاہم ابھی تک پی ٹی آئی کا کوئی رکن بھی اپنے استعفوں کی تصدیق کیلئے پیش نہیں ہوا۔