اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+این این آئی) صدر ممنون حسین نے وفاقی سطح پر چارٹر کی گئی سرکاری یونیورسٹیوں کے سربراہوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی یونیورسٹیوں میں ریسرچ کو فروغ دیں کیونکہ ریسرچ کے بغیر قومیں ترقی نہیں کر سکتیں۔ صدر نے یہ ہدایت گزشتہ روز ایوان صدر میں یونیورسٹیوں کے سربراہوں کے اجلاس کے دوران دی۔ صدر نے کہا کہ اردو کو سرکاری زبان بنانے کا فیصلہ درست ہے‘ دنیا کی قوموں نے اپنی زبان کو اپنا کر ترقی کی۔ تعلیم اخلاقی تربیت کے بغیر فائدہ مند نہیں ہو سکتی۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد بھی موجود تھے۔ دریں اثنا صدرِ مملکت ممنون حسین نے کہا کہ ہلالِ احمر کو ایک متفقہ آئین کے تحت اپنے اقدامات میں ہم آہنگی اور بہتری لانی چاہیے تاکہ انسانیت کی بہتر سے بہتر طریقے سے خدمت کی جائے۔ اِن خیالات کا اظہار انہوں نے ایوانِ صدر میں اعلیٰ سطح اجلاس جس میں ہلالِ احمر کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الٰہی، ایوانِ صدر اور ہلالِ احمر کے حکام نے شرکت کی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدرِ ممنون حسین نے کہا کہ ہلالِ احمر کو ایک متفقہ آئین کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر سعیدالٰہی نے اِس موقع پر کہا کہ ہلالِ احمرنے متفقہ تنظیمی آئین کی تیاری شروع کردی ہے جس کیلئے قانونی مشیروں، ماہرین پر مشتمل کمیٹیاں قائم کی ہیں۔ اِس موقع پر صدرِ مملکت نے سعودی عرب میں ہلالِ احمر کی خدمات کو سراہتے ہوئے سعودی عرب میں پاکستانی سفیر کے ساتھ روابط کو مربوط بنانے کی بھی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں صدر ممنون حسین نے کہا ہے ہم آہنگ عالمی معیارات کی پیروی زیادہ سے زیادہ فوائد اور مطلوبہ مقاصد کے حصول میں بہت زیادہ معاون ہے، پاکستان کی صنعت اس کوالٹی کلچر کو اختیار کرنے کے عمل میں ہے۔ بین الاقوامی معیارات کو اختیار کرنے سے پاکستانی کمپنیوں کو عالمی معیاری تقاضوں کو سمجھنے اور ان پر پورا اترنے میں مدد ملے گی۔ عالمی یوم معیارات کے موقع پر، جو (آج) بدھ کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں منایا جا رہا ہے، قوم کے نام پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ معیارات اب ترقی پذیر ممالک کے لئے بھی قابل رسائی ہیں۔