شام: ایرانی کمانڈر اور حزب اللہ کے4 جنگجو ہلاک، جنگجوئوں کا روسی سفارتخانے پر راکٹ حملہ

دمشق +واشنگٹن(اے این این+ نوائے وقت رپورٹ + رائٹر) یورپی یونین نے کہا ہے کہ روس شام میں داعش اور اقوام متحدہ کے نامزد کردہ دیگر دہشت گردوں کو نشانہ نہیں بنا رہا، اس لئے حملے فوری طور پر بند کر دے۔ یورپی یونین نے معتدل حزب مخالف پر حالیہ روسی فوجی حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس کے جہازوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شام میں 53 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ ان کا ملک شام میں لڑائی کے معاملے میں واشنگٹن کے ساتھ معاملات میں آگے بڑھا ہے۔ ہم اب بھی صورتحال پر علاقے میں اپنے شراکت داروں، امریکہ اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ سو فیصد یکساں سوچ نہیں رکھتے لیکن یقیناً بہتری کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ ادھر سکیورٹی امور سے وابستہ روس کے ایک اہم ادارے نے کہا ہے کہ روسی شہریوں کے ایک گروہ کی جانب سے ماسکو میں دہشت گرد حملے کی سازش کو ناکام بنایا گیا ہے ۔ داعش کے ترجمان ابو العدنانی نے آڈیو پیغام میں کہا مسلمان روس اور امریکیوں کیخلاف جہاد کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے، روس کو شکست دینگے شام میں دوسرے نمبر پر رہنما ابو صنعا القریشی 18اگست کو امریکی حملے میں مارا گیا ۔گولان کی پہاڑیوں کا شامی فوجی چیک پوسٹوں پر حملہ گولان کی پہاڑیوں پر 2راکٹ فائر ہونے کے بہانے اسرائیل نے شامی فوج کی چوکیوں پر حملہ کیا ہے ۔پاسداران انقلاب کا سینئر عہدیدار فرشاد صوفی زادہ شام میں ہلاک ہوگیا، عرب ٹی وی کے مطابق شام کے شہر ادیب میں اپوزیشین ملیشیا کے حملے میں حزب اللہ کے چار جنگجو بھی ہلاک ہوئے ۔ روس حکام نے کہا ہے امریکہ کااسلحہ شام میں دہشتگرد گروپوں کے ہاتھ لگنے کا خدشہ ہے ۔ شام کے دارالحکومت دمشق میں روسی سفارتخانے پر باغیوں کے گروپ النصر فرنٹ کی جانب سے راکٹ لانچرز کے ذریعے دو میزائل داغے گئے ۔ راکٹ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق شام کے شمالی علاقوں میں کرد فوج کے اہلکار جنگی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن