لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ بار نے صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کی بار کی رکنیت منسوخ کر کے انکے تاحیات بار میں داخلے پر پابندی کی قرار داد منظور کرلی۔ تاوقتیکہ رانا ثنا ءاللہ میڈیا پر آ کر قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دینے اورختم نبوت پر ایمان لانے کی تجدید نہ کریں۔ورنہ وکلا ان کیخلاف مزید راست اقدام کریں گے۔ رانا ثنا ءاللہ کی طرف سے قادیانیوں کو مسلمان قرار دینے کے بیان کیخلاف وکلا نے جنرل ہاﺅس کا مذمتی اجلاس منعقد کیا اور بیان کے خلاف لاہور ہائیکورٹ بار کے احاطے میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ وکلا نے رانا ثناء اللہ کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج کرنے اور عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری آفتاب باجوہ اور دیگر وکلاءنے کہا کہ رانا ثناللہ کیخلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج کرائیں گے۔ وزیر قانون نے ختم نبوت کو چیلنج کیا ہے جس پر وکلاءخاموش نہیں رہیں گے۔بار کے نائب صدر راشد لودھی، سیکرٹری عامر سعید راںاور دیگر نے کہا کہ ملکی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دیا اب اس موضوع کو جان بوجھ کر چھیڑاگیا۔رانا ثناللہ میڈیا کے سامنے ختم نبوت پر ایمان نہ رکھنے والوں کو غیر مسلم قرار دیں اور از سر نو کلمہ پڑھیں۔