اسلام آباد (نامہ نگار) قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ( این سی ایچ ڈی) کی چیئرپرسن سینیٹر رزینہ عالم خان نے کہا ہے کہ ماضی میں کمزور استعداد کاری کی وجہ سے ہی خواندگی مہم میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا۔اسی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے این سی ایچ ڈی نے نیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ قائم کیاجس میںغیر رسمی تعلیم اور خواندگی کے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے ماہر افراد کو بھرتی کیا جاسکے این سی ایچ ڈی نے یہ ادارہ جو کثیر التعداد جماعتی تعلیمی نظام اورجدید تعلیم کے مسائل کو پیشہ ورانہ ماہرین کے ذریعے حل کرنے کے لئے بنایا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو این سی ایچ ڈی کے سینئر عہدیداران کے اجلاس میں صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے میں ماہرین ایسے افراد کو تربیت دے رہے ہیں جو آگے چل کر کثیر التعداد تعلیمی نظام کے اساتذہ کو تربیت دیں گے ۔یہ انسٹیٹوٹ غیر رسمی تعلیم فراہم کرنے والے پیشہ ورانہ افراد کی تعلیمی صلاحیتوں کو بڑھانے ،تعلیمی مواد کی بہتری ،پروگرام کو ڈیزائن کرنے،تحقیق اور ڈیٹابنک بنانے میں سہولیات فراہم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔اس انسٹیٹوٹ میں پیشہ ور ماہرین کے ذریعے ایسا نصاب اور ماڈیولز تیار کیا جارہا ہے جو سکولوں سے باہر بچوں اور ان پڑھ لوگوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے نئے مواقع مہیا کرے گا۔ایسے کورسز بنا دیئے گئے ہیں جو سکول چھوڑنے والے بچوں کو 32ماہ میں پرائمری پاس کراسکیںگے اوریہ بچے چھٹی کلاس میں عام سکولوں میں داخلہ لے سکیںگے۔ انہوں نے کہا کہ این سی ایچ ڈی نے ملک میں38لاکھ نا خواندہ افراد جن میںزیادہ تر خواتین شامل ہیں کو خواندگی کی بنیادی مہارتوں سے آراستہ کیا۔