کراچی (کرائم رپورٹر+ آن لائن) کراچی میں ایک اور خاتون پر تیز دھار آلے سے حملہ، گلستان جوہر اور گلشن کے بعد نامعلوم چھلاوے نے نارتھ ناظم آباد میں راہ چلتی خاتون کو تیز دھار آلے سے حملہ کرکے زخمی کردیا جس کے بعد خاتون نے حیدری تھانے سے رجوع کرلیا۔ 35سالہ متاثرہ خاتون شہرینہ کے مطابق ہیلمٹ پہنے موٹر سائیکل سوار نے پیچھے سے اس پر حملہ کیا اور زخمی کرنے کے بعد فرار ہوگیا۔ متاثرہ خاتون گھروں میں صفائی کا کام کرتی ہے۔ خواتین کو زخمی کرنے کے 15 واقعات گلستان جوہر اور گلشن کے علاقوں میں پیش آئے ہیں۔ سندھ حکومت نے ملزم کی گرفتاری مےں مدد کرنے پر 5 لاکھ روپے انعام کا بھی اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ نے کہا ہے کہ ملزم نفسیاتی مریض لگتا ہے جو چاقو نہیں بلکہ سرجیکل بلیڈ یا اس سے ملتا جلتا کوئی آلہ استعمال کررہا ہے جو بازار میں عام دستیاب ہے۔ علاوہ ازیں کراچی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ خواتین کو زخمی کرنے والے چھرا مار کا سراغ بالآخر ڈھونڈ نکالا۔ خواتین کو چھرے سے زخمی کرنے والے نامعلوم ملزم کو پکڑنے میں ناکامی پر تفتیش اور تحقیقات کیلئے دنیا بھرکی ٹیکنالوجی ایک طرف کرکے روایتی انداز اپنا لیا گیا۔ پولیس نے کراچی میں وارداتوں کا تعلق ساہیوال کے چھرا مار وسیم سے جوڑ دیا۔ ساہیوال میں خواتین کو بلیڈ کے وار سے زخمی کرنے والے وسیم کی تلاش میں ناکامی کے بعد پولیس نے وسیم کے ایک ساتھی کو پکڑ لیا ہے۔ شہزاد نامی اس ساتھی نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا ہے جس کے مطابق وسیم خواتین کو زخمی کرنے کی وارداتوں کے دوران کراچی میں تھا اور وسیم چھری مارنے کی واردات ٹی وی پر دیکھ کر خوش ہوتا تھا۔ پولیس نے ملزم کے ساتھی کے بیان کی روشنی میں وسیم کی گرفتاری کے لیے کوشش شروع کردی ہیں۔ شہزاد کو سات روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
کراچی: ایک اور خاتون تیز دھار آلہ سے زخمی کردی گئی
Oct 14, 2017