مٹھی(نامہ نگار)سول اسپتال مٹھی میں غذائی قلت اور دیگر امراض کے باعث مزید تین بچے دم توڑ گئے۔جاں بحق ہونے والے بچوں میں ایک ماہ کا پریم چند ولد دلیپ، ڈیبھو بھیل اور خادم نامی شخص کا نومولود بچہ شامل ہیں۔ مٹھی میں رواں ماہ مرنے والے بچوں کی تعداد 18 ہو گئی جب کہ رواں سال ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 494 پر پہنچ گئی۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سندھ حکومت کو تھر میں بچوں کی ہلاکت روکنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کا حکم دے رکھا ہے جب کہ چیف جسٹس نے اتوار کو مٹھی اسپتال کے دورے کا بھی اعلان کیا ہے۔چیف جسٹس نے سندھ حکومت کو گیارہ اکتوبر کو مٹھی میں تمام سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب مٹھی اسپتال میں کسی بھی بچے کی موت نہیں ہونی چاہیے۔اس سے پہلے چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا تھا، جس کی اب تک خاطر خواہ کارکردگی منظرعام پر نہیں آ سکی ہے۔
تھر بچے جاںبحق