اپوزیشن کا حکومت گرانے کا خواب کسی صورت پورا نہیں ہوگا: گورنر پنجاب

Oct 14, 2019

لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا اصل ایجنڈا احتساب اور ملکی ترقی میں رکاوٹیں ڈالنا ہے۔ اپوزیشن احتجاجی مارچ کی بجائے 2023کے عام انتخابات کا انتظارکرے عوام نے ہمیں 5سال کا مینڈ یٹ دیا ہے۔ سیاسی مفادات کیلئے مارچ کرنیوالی اپوزیشن بتائے کہ کشمیر یوں کے حق میں کیوں مارچ نہیں کیا؟ ہم پارلیمنٹ اور اداروں کو مضبوط بنا رہے۔ حکومت نے ملک کو معاشی طور پر دیوالیہ ہونے سے بچایا، آج ملک معاشی طور پر اپنے پاؤں پر کھڑا ہو رہا ہے۔ گور نر ہاؤس لاہورمیں تحر یک انصاف کے صوبائی پارلیمانی سیکرٹری لائیوسٹاک شہباز احمد، ایم پی اے عابدہ راجہ اور تحر یک انصاف کے رکن بلال چیمہ کی قیادت میں ملاقات کر نیوالے وفود سے گفتگو کے دوران گورنر پنجاب نے کہا کہ ملک میں احتساب کی وجہ سے اپوزیشن سب سے زیادہ پر یشان ہے انکو ملک کا ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہونا بھی ہضم نہیں ہو رہا جسکی وجہ سے وہ دھر نے اور مارچ کی باتیں کر رہی ہیں۔ انہیں چاہیے کہ اپنے سیاسی مفادات کیلئے ملک میں اتحاد اور یکجہتی کو نقصان نہ پہنچائے، اپوزیشن کو اگر مارچ کا بہت ہی شوق ہے تو کشمیریوں پر ہونیوالے بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیر یوں کے حق میں مارچ کر یں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن اپنے احتجاج کے ذریعے حکومت کو گرانے کا خواب دیکھ رہی ہے تو یہ خواب کسی صورت پورا نہیں ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں تحر یک انصاف کی حکومت اپنی آئینی مدت پوری کر ے گی۔ غربت، مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل کے حل کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت کام کر رہی ہے ان مسائل سے بھی قوم کو مکمل نجات دلائیں گے۔ صباح نیوز کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں بات چیت کا راستہ کبھی ختم نہیں ہوتا، آپس میں بات چیت ہوتی ہے اور معاملات طے ہوتے ہیں اور ابھی مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کو کافی وقت پڑا ہے اور مجھے یقین ہے کہ کوئی نہ کوئی درمیانی راستہ نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔ عوام کی شمولیت کے بغیر کوئی احتجاج کامیاب نہیں ہو سکتا۔ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے اکثر رہنمائوں کا خیال ہے کہ احتجاج کی ٹائمنگ صحیح نہیں ہے اور اسے تبدیل کرنا چاہئے۔ سیاسی جماعتوں کی اکثریت اس دھرنے کے خلاف ہے۔ ہر سیاسی جماعت کو احتجاج کا حق ہے۔ لیکن مولانا فضل الرحمان یا دیگر سیاسی جماعتوں نے کوئی بات نہیں بتائی کہ وہ کیوں دھرنا دینا چاہتے ہیں۔

مزیدخبریں