ماسکو (نوائے وقت رپورٹ، آئی این پی، سنہوا) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ شامی سرزمین سے تمام غیرملکی افواج، جو شامی حکومت کی مرضی کے بغیر موجود ہیں، نکل جائیں۔ روس کے صدر پیوٹن نے سعودی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ سعودی عرب اور یو اے ای خود ایران کے ساتھ مسائل حل کر سکتے ہیں۔ ماسکو مثبت پیشرفت کی بھرپور کوشش کرے گا۔ ایران کے سعودی عرب اور یو اے ای کے ساتھ اچھے تعلقات سے سب کو فائدہ ہوگا۔ عالمی توانائی ایجنسی کہہ چکی ہے کہ ایران قوانین کی پاسداری کررہا ہے۔ ایران اور دیگر ممالک کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے پر اختلافات ہیں۔ مصر، اسرائیل کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدے کررہے ہیںایران بھی حصہ ہے۔ آرامکو تنصیبات پر حملے کی تحقیقات میں مدد کررہے ہیں۔ مصر، اسرائیل کو بتا دیا ہے کہ ہمارے سعودی عرب ، یو اے ای سے اچھے تعلقات ہیں۔ روس کے ساتھ فوجی تعلقات کا آغاز محمد بن سلمان نے کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان رابطے بڑھانے میں سعودی ولی عہد کا کردار ہے۔ شام کے مسئلے کے حل کیلئے ایران اور ترکی سے مل کر کام کر رہے ہیں۔ سعودی عرب کے بغیر شام کے مسئلے کے بہتر حل پر پہنچنا ممکن نہیں ہوگا۔ شام میں داخلی کشیدگی پر امن طریقے سے حل ہونی چاہئے۔ تخفیف اسلحہ معاہدے پر اب مذاکرات شروع ہونے چاہئیں۔ اوپیک کے ساتھ تعاون توانائی تجارت کے استحکام کیلئے تھا۔ ترکی نے ٹرمپ کی جانب سے شام میں ترکی کی فوجی مہم رکوانے کیلئے ترکی اور کرد فورسز کے درمیان ثالثی کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔ تر ک وزیرخارجہ نے جرمنی کے نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم نے ماضی میں اس مسئلے کے سیاسی حل کی کوشش کی لیکن اسکا کوئی فائدہ برآمد نہیں ہوا۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ایران شامی کردوں، شامی حکومت اور ترکی کو اکٹھا کرنے میں مدد کرسکتا ہے تاکہ ترکی کے ساتھ شامی فوج بھی سرحدوں کی حفاظت کرے۔ جرمنی اور ہالینڈ کے بعد فرانس نے بھی ترکی کو اسلحہ کی سپلائی معطل کر دی ہے۔ فرانس نے کہا ہے کہ اس نے ترکی کو ہر طرح کے ہتھیاروں کی فروخت معطل کرتے ہوئے انقرہ کو متنبہ کیا ہے کہ شمالی شام میں اس کے حملے سے یورپی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔ فرانسیسی دفاع اور خارجہ وزارتوں کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے فرانس، جس سے یہ حملہ ختم ہونے کی توقع ہے نے ترکی کو اسلحہ برآمد کرنے کے تمام منصوبوں کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ادھر شمالی شام میں ترک فورسز کا آپریشن جاری، مزید بیسیوں مارے گئے۔ ہلاک ہونے والے کرد باغیوں کی 5 روز میں تعداد 480 ہوگئی۔ ادھر داعش جنگجوئوں کے 800 رشتہ دار غیر ملکی قیدی عین عیسیٰ کیمپ سے فرار ہوگئے۔ ترک فورسز نے قصبے تل ابیض کے کئی حصوں پر قبضہ کرلیا۔