لاہور، اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار، وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کشمیریوں کو مایوس نہ کرے، جہاد کا اعلان کیا جائے۔ حکومت نے 14 ماہ میں عوام کے چودہ طبق روشن کردئیے ہیں ۔ حکومت ڈینگی سے خوفزدہ عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسانا بند کرے۔ اسلام آباد میں پکنے والی کھچڑی نے مسئلہ کشمیر کو پس منظر میں دھکیل دیا ہے۔ ہم جانتے ہیں یہ کھچڑی پکانے کا مقصد کیا ہے۔ کشمیر کی مائیں، بہنیں، بیٹیاں ہماری طرف دیکھ رہی ہیں اور یہ حکمران تماشے کر رہے ہیں ۔ ایران اور سعودی عرب میں صلح کی کوشش اچھی بات ہے مگر جب اپنے گھر کو آگ لگی ہو تو پہلے اسے بجھاتے ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ ایران سعودیہ تعلقات سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ حکومت کو اب اقوا م متحدہ کی طرف مزید نہیں دیکھنا چاہیے۔ وزیراعظم کی اچھی تقریر کا دنیا پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کو عجلت میں علیحدہ کرنے والی اقوام متحدہ کو 72 سا ل سے کشمیر میں قتل عام نظر نہیں آرہا۔ حکمرانوں نے پاکستان کی بقا، سالمیت اور تحفظ کی لڑائی سرینگر میں نہ لڑی تو یہ لڑائی لاہور، مظفر آباد اور اسلام آباد میں لڑنا پڑے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدر آباد میں آزادی کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کشمیر مارچ سے امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی، جے آئی یوتھ کے صدر زبیر گوندل، ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ محمد عامر، رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید اور امیر جماعت اسلامی حیدرآباد انجینئر حافظ طاہر مجید، ہندو رہنما دولت رام نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم 70 دن سے ادھر ادھر جارہے ہیں مگر ایک دن کے لیے قومی قیادت کے ساتھ نہیں بیٹھے۔ حکمرانوں کی تنگ نظری اور محدود سوچ کی وجہ سے قومی وحدت کا شیرازہ بکھر گیا ہے۔ 33 کروڑ بتوں کے پجاری پاکستان کے خلاف متحد ہیں اور ایک خدا کو ماننے والے اپنی شہ رگ کو دشمن کے پنجے سے آزاد کرانے کے لیے ایک نہیں۔اسلام آباد سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق سراج الحق نے کہا کہ کشمیریوں سے بے وفائی کرنے والوں کا پاک سرزمین پر قدم رکھنا مشکل ہوجائے گا۔ حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ اہل کشمیر کے حقوق کے تحفظ اور آزادی کے لیے بھارت کے خلاف جہاد کا اعلا ن کریں۔ پوری قوم ان کا ساتھ دے گی۔ حکومت کشمیریوں کو مایوس نہ کرے۔ کشمیریوں کو بھارتی فوج کے رحم وکرم پر ہرگز نہیں چھوڑا جاسکتا، ایسا نہ ہوکہ ایک لمحے کی خطا صدیوں کی سزا بن جائے۔ حکمران کشمیریوں کی آخری ہچکی کا انتظار نہ کریں ۔ قوم جاگ رہی ہے اور ہمارا ٹیپو سلطان سورہا ہے۔ حکومت نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ قوم کو لنگر خانوں کی نہیں کارخانوں کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم ملک کے قومی ادارو ں اور کارخانوں کو آبادکریں۔ پی آئی اے، سٹیل مل اور دیگر اداروں کو غیر ملکیوں کے حوالے کرنے کی کوشش نہ کریں۔