سرگودھا (نامہ نگار) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے سامنے دو ماہ سے بیٹی کے اغواء کا معمہ حل نہ ہونے کی خاتون کا رونا رونے پر فوری نوٹس لئے جانے پر سرگودھا پولیس نے تھانہ صدر کے علاقہ چک 108 شمالی سے مبینہ طور پر اغواء ہونے والی 19 سالہ مغویہ ملائکہ اختر کا سراغ لگا لیا جس نے واردات کے اگلے روز مبینہ آشناء سے اپنی مرضی سے شادی رچا رکھی ہے۔
سرگودھا کے چک 108 شمالی کی خاتون نے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کی سرگودھا سرکٹ ہاؤس آمد پر ان کے پاؤں پڑتے ہوئے دو ماہ سے اغواء ہونے والی بیٹی ملائکہ اختر کے عدم بازیابی کو پولیس کی غفلت اور لاپرواہی قرار دیا جس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات نے مغویہ کی 24 گھنٹے میں بازیابی کا حکم دیا اور واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی جس پر ڈی پی او فیصل گلزار نے ڈی ایس پی صدر کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دی جس نے 20 گھنٹوں سرگودھا پولیس نے دوشیزہ کے اغواء کا ڈراپ سین کر لیا اور بتایا کہ مغویہ ملائکہ اختر دختر محمد اختر سکنہ چک108 شمالی نے نوجوان محمد رمضان سکنہ محلہ مغل پورہ چک 240 گ ب تحصیل جڑانوالہ ضلع فیصل آباد سے اپنی مرضی سے شادی کر لی اور 15 اگست کو ایڈیشنل سیشن جج جڑانوالہ کی عدالت میں پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروایا کہ اس نے اپنی مرضی سے محمد رمضان سے شادی کر لی ہے اور اپنے والدین کے خلاف بے جا تنگ کرنے اور اپنی جان کے تحفظ کی خاطر ایک رٹ پٹیشن دائر کی۔ دو روز قبل صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کی پریس کانفرنس کے دوران ملائکہ کی ماں نے اپنی بچی کی بازیابی کے لیے احتجاج کیا۔
سرگودھا: فیاض چوہان کے نوٹس پر مبینہ مغویہ ملائکہ اختر کا سراغ لگا لیا گیا
Oct 14, 2020