اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو درآمد شدہ چینی دینے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق یوٹیلٹی سٹورز پر چینی کی قلت کے باعث درآمدی چینی دینے کا فیصلہ کیا گیا اور درآمدی چینی ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے ذریعے یوٹیلٹی سٹورز کو دی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ یوٹیلٹی سٹورز کو درآمد شدہ چینی میں سے 25 ہزار میٹرک ٹن دی جائے گئی اور یہ چینی یوٹیلٹی سٹورزکو 25 اکتوبرکو جاری کی جائے گی۔ ذرائع وزرات صنعت وپیداوار کے مطابق بحری جہاز ٹی سی پی کی درآمدی چینی لے کر 22 اکتوبر کو پاکستان پہنچے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ یوٹیلٹی سٹورز نے ستمبر میں چینی خریداری کا ٹینڈر دیا تھا مگر شوگر ملز نے حصہ نہیں لیا اور یہ کہہ کر انکار کیا کہ ان کے پاس چینی نہیں۔ کابینہ اجلاس میں بڑا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے سربراہان مملکت کے اخراجات کے تعین کیلئے بل لانے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ قانون سازی کرکے صدر اور وزیراعظم کے اخراجات متعین کئے جائیں۔ قانون سازی کیلئے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کو ذمہ داری تفویض کر دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ صدر اور وزیراعظم کے اخراجات واجبی ہونے چاہئیں۔ ایک سابق سربراہ حکومت نے گھر کی چار دیواری پر 80 کروڑ روپے لگائے۔ قوم کی آمدن مدنظر رکھ کر سربراہان کے اخراجات کا تعین ہونا چاہئے۔ بابر اعوان اور شفقت محمود کو سابق صدور کے مراعات کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔ ذرائع کے مطابق امپورٹ ایکسپورٹ بنک آف پاکستان ایکٹ 2020ء کی منظوری دی گئی۔ پی آئی اے بورڈ کیلئے ڈائریکٹرز کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی منظوری دی گئی۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے مسائل کے حل کیلئے کابینہ کمیٹی کی منظوری دی گئی۔ سی ڈی اے سمیت تخمینہ 2020-21 کی منظوری دی گئی۔ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی، ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔