بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے ہر ممکنہ اقدام اٹھایا جائے: وزیراعظم

Oct 14, 2020 | 09:28

ویب ڈیسک

اسلام آباد:   وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے ہر ممکنہ انتظامی اقدام اٹھایا جائے۔ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے خلاف سخت ایکشن یقینی بنایا جائے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں خصوصاً گندم اور چینی کی دستیابی اور قیمتوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے پہلے حصے میں ملک میں گندم کی دستیابی، مختلف صوبوں میں گندم اور آٹے کی قیمتوں اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے سرکاری سطح اور نجی شعبے کی جانب سے درآمد کی جانے والی گندم اور ملک میں پہنچ کا شیڈول پیش کیا گیا۔ سرکاری سطح پر ٹینڈر اور گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ درآمد کا تفصیلی شیڈول، ٹائیگرز فورس اور آزاد ذرائع سے ملک کے مختلف حصوں میں گندم اور آٹے کی قیمتوں کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔ گندم کی قیمتوں کو مناسب سطح پر یقینی بنانے اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے حوالے سے اٹھائے جانے والے انتظامی اقدامات، ان اقدامات میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد کے بارے میں قابل اعتبار تخمینے لگانے کے حوالے سے مفصل نظام، ہول سیلرز اور پرچون کی سطح پر قیمتوں میں پائے جانے والے فرق کو کم کرنے کے حوالے سے اقدامات، مارکیٹ میں استحصال کے خاتمے اور ذخیرہ اندوزی، اسمگلنگ اور قیاس آرائیوں کے ختم کرنے کے ساتھ ساتھ مانیٹرنگ کے نظام کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے نئے انتظامی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو حکومت پنجاب کی جانب سے روزانہ کی بنیادوں پر گندم کی ریلیز کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت سندھ کی جانب سے 16 اکتوبر کے درمیان ریلیز شروع کردی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر ریلیز کی جانے والی گندم میں مزید اضافہ کیا جائے گا تاکہ گندم کی وافر سپلائی میسر آئے۔

اجلاس کے دوسرے حصے میں چینی کی دستیابی اور درآمد کی جانے والی چینی اور اس کی قیمتوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ درآمد شدہ چینی موجودہ قیمت کے مقابلے میں کم نرخوں پر عوام کو میسر آئے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب میں 10 نومبر سے کرشنگ سیزن کا آغاز کر دیا جائے گا۔  موجود اسٹاک، درآمد کی جانے والی چینی اور کرشنگ سیزن کے جلدی شروع ہونے سے نہ صرف چینی کی وافر فراہمی میسر آئے گی بلکہ 

مزیدخبریں