صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں کم ہونے کی وجہ سے کمرشل بینکوں کے ڈپازٹس میں رکارڈ اضافہ ہو گیا

لاہور (کامرس رپورٹر)صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں کم ہونے کی وجہ سے کمرشل بینکوں کے ڈپازٹس میں رکارڈ اضافہ ہو گیا، تین ماہ میں 657 ارب روپے جمع کرائے گئے، نجی شعبے نے نیا قرض بھی نہیں لیا، بینکوں کی طرف سے حکومت کو رقم کی فراہمی جاری رہی۔سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کمرشل بینکوں کے ڈپازٹس میں موجود رقم میں مجموعی طور پر 657 ارب 16 کروڑ 80 لاکھ روپے کا اضافہ رکارڈ کی گئی اور ان کا حجم ملکی تاریخ میں پہلی بار 168 کھرب 86 ارب 20 کروڑ روپے سے تجاوز کر گیااس دوران نجی شعبے کی طرف سے بینکوں سے نیا قرض لینے کی بجائے پرانے قرضوں کی واپسی ہی کی گئی جس کے باعث ستمبر کے اختتام تک کمرشل بینکوں سے نجی شعبے کے قرضوں کا حجم 108 ارب 16 کروڑ روپے کی کمی سے 80 کھرب 94 ارب 17 کروڑ روپے رہ گیا تاہم بینکوں کی طرف سے حکومت کو اس دوران 408 ارب 84 کروڑ 20 لاکھ روپے کے نئے قرضے دئیے گئے اور ستمبر کے اختتام تک بینکوں کی حکومتی بلز اور انوسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری کا حجم 110 کھرب 90 ارب 13 کروڑ روپے کی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔نجی شعبے کی طرف سے کاروبار کے لیے قرضوں میں کمی کے باعث نجی شعبے کے قرضوں کی شرح ایک سال کے دوران بینک ڈپازٹس کے 57 فیصد سے کم ہو کر 47 فیصد رہ گئی۔

ای پیپر دی نیشن