اسلام آباد (خصوصی رپورٹر ) سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کو با اختیار بنانا چاہتے ہیں۔ سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف اپیل پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا الیکشن کمشن کو مضبوط اور با اختیار بنانا چاہتے ہیں، نہیں چاہتے کہ الیکشن کمشن کا فیصلہ ہر کوئی رٹ میں اڑاتا رہے، انتخابی معاملات میں الیکشن کمشن ہی سپیشلسٹ ہے، چیف جسٹس نے کہا اسلام آباد ہائیکورٹ نے تاحیات نااہلی کا فیصلہ برقرار رکھا ہے، الیکشن کمیشن نے حقائق کے تعین کیلئے مقدمہ ہائیکورٹ بھیجا تھا۔ فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کیا ہائیکورٹ کے کہنے سے الیکشن کمیشن عدالت بن جائے گا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر فیصلہ ہی نہیں دیا، الیکشن کمیشن نے حقائق کا تعین بھی درست انداز میں نہیں کیا، ہمیں امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں پر جرح کا موقع ہی نہیں دیا گیا، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا فیصل واوڈا نے شہریت چھوڑنے کیلئے رجوع کاغذات جمع کرانے کے بعد کیا تھا، جس پر وسیم سجاد نے کہا بطور سینیٹر فیصل واوڈا پر کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں کیا گیا، الیکشن کمیشن عدالت نہیں جو تاحیات نااہلی کا ڈیکلریشن دے سکے، دلائل جاری تھے کہ وقت کی کمی کے باعث کیس کی مزید سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔