چارسدہ ؍ راولپنڈی (نامہ نگار+ سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی کے مرکزی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سوات سمیت دیگر علاقوں میں دہشت گردی کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے، 16اکتوبر کو انتخابات اور سیاست نہیں ہو رہی ہے بلکہ ظلم و نا انصافی کے خلاف جہاد ہے اور حقیقی آزادی کی تحریک ہے۔ دہشت گردی کے تدارک کے ذمہ دار ٹیلی فونز ٹیپ کر نے میں لگے ہوئے ہیں اور نواز شریف، مریم نو از، شہباز شریف، زرداری سمیت بڑے بڑے ڈاکو چور بری ہو رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چارسدہ شیخ آباد رجڑ میں پی ٹی آئی کے کور کمیٹی کے ممبر سابق ایم این اے فضل محمد خان کے رہائش گاہ پر انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 16اکتوبر کے انتخابا ت جہاد ہے، 16اکتوبر کو محالفین کو عبرتناک شکست سے دو چار کر دیں گے۔ عوام مہنگائی کے دلدل میں پھنس رہے ہیں لیکن حکومت اپنے اربوں روپے کرپشن کے کیسز ختم کر نے میں لگی۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ پہلی دفعہ چارسدہ سے الیکشن لڑ رھا ھوں اس لئے تمام نوجوانان اور کارکنان بقیہ تین دن پورے زور شور سے مہم چلائیں کیونکہ ان نتائج سے پاکستان کا فیصلہ ھونے جارہا ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ زیادہ دیر نہیں ہے میں کال دینے والا ہوں۔ پیسہ، خوف، لالچ اور میں کا بت سب رکاوٹیں ہیں۔ یہاں طلبہ کو تیار کرنے کے لیے آیا ہوں۔ زنجیریں توڑی جاتی ہیں، آزادی چھیننی پڑتی۔ شرم ان کو نہیں ہے ملک کو ذلیل کر رہے ہیں۔ جیل تو چھوٹی چیز ہے جان کی بازی دے سکتا ہوں۔ آپ سب نے تیاری کرنی ہے، یہ سیاست نہیں جہاد ہے۔ ملک کی 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایرڈ یونیورسٹی میں طلباء و طالبات سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں طلباء کو تیار کرنے آیا ہوں، شہباز شریف ملک کو ذلیل کررہا ہے، امریکہ میں جاکر بھیگ مانگ رہا ہے، دنیا بھر کے انقلابوں میں طلباء سامنے رہے، چوروں کے ٹولے اور ان کے ہینڈلرز کے سامنے قوم کھڑی ہوگی۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ جو بھی ان چوروں کو این آر او دے رہا ہے وہ اس ملک کا غدار ہے، اگر مجھ پر مقدمات بنائے اور جیلوں میں ڈالا تو میں زیادہ زور سے مقابلہ کروں گا۔ مردان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میں کرپٹ ہوتا تو آج دم دبا کر نواز شریف کی طرح ملک سے بھاگا ہوا ہوتا، چیلنج کرتا ہوں کسی وزیراعظم نے اتنا پیسا نہیں بچایا، جتنا میں نے بطور وزیراعظم بچایا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سوات اور قبائلی علاقے میں ہونے والی گڑبڑ کی ذمہ دار ہے، پاکستان میں کوئی ٹی ٹی پی نہیں تھی، امریکی جنگ لڑی تو پاکستان میں دہشت گردی شروع ہوگئی، جب میری حکومت تھی میں نے ایک ڈرون اٹیک نہیں ہونے دیا، سرحدیں وفاق کے کنٹرول میں ہیں، لوگوں کو کیوں آنے دیا گیا؟۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کو بھی برہنہ کرکے تشدد کیا گیا، تمام اداروں سے کہتا ہوں غلط فہمی میں نہ رہیں کہ تشددکرکے عزت کرالیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمشنر چوروں کے ساتھ ملا ہوا ہے، مخالفین نے دس سے پندرہ ہزار جعلی ووٹوں کی پلاننگ کی ہوئی ہے، مخالفین کی جعلی ووٹوں کی پلاننگ کے باوجود انہیں شکست دیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ سرحدیں وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہیں، سوات، قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کیوں ہو رہی ہے۔ سوات قبائلی علاقوں کے لوگوں نے بہت قربانیاں دیں، لوگوں کو کیوں آنے دیا جا رہا ہے۔ مردان میں تحریک انصاف کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا اپنے بچوں سے پوچھو کیا نوازشریف، زرداری ایماندار ہے؟۔ اگر نواز شریف، زرداری ایماندار ہے تو ان کو ووٹ دے دو، ان کی توچوری کی عالمی سطح پر کتابیں لکھی گئیں، اللہ نے اچھائی برائی میں نیوٹرل ہونے کی اجازت نہیں دی، اللہ نے امربالمعروف میں واضح حکم دیا اچھائی کا ساتھ دو، اگر میں بھی کرپٹ ہوتا تو دم دبا کرنوازشریف کی طرح ملک سے بھاگا ہوتا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ میں ساڑھے تین سال اقتدارمیں رہا، چیلنج کرتا ہوں میری کوئی ایک چوری ثابت کر دے، یہ سب سے پوچھتے پھر رہے ہیں کہ عمران خان نے کوئی چوری کی ہو، ہر روز ضمانت کے لیے عدالت جاتا ہوں، ان کی دھاندلی کے باوجود ضمنی الیکشن جیتیں گے۔ میرا چیلنج ہے دھاندلی کے باوجود تمہارا بھی بھارتی کرکٹ ٹیم والا حال کریں گے۔ اس سے قبل خیبرپختونخوا کے علاقے چارسدہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اگر میلو یہاں سے جیت گیا تو بہت برا ہوگا، جب آپ میلو کو ہرائیں گے تو پھر یہاں دوبارہ آؤں گا۔ 16 اکتوبر کو الیکشن ہونے والا ہے، یہ عام الیکشن نہیں الیکشن سے فیصلہ ہوگا، پاکستان حقیقی آزاد ملک بنے گا۔ یہ الیکشن نہیں جہاد ہے، ملک اور بچوں کے مستقبل کیلئے سب کو الیکشن کیلئے نکالنا ہے، دھاندلی کے باوجود انہیں پھینٹا دیں گے، سابق وزیر اعظم نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب سے ان مجرموں کی حکومت آئی ہے یہاں دہشت گردی بڑھنا شروع ہوگئی ہے، جس طرح سوات میں ہو رہا ہے۔ سرحد پار سے آنے والے دہشت گردوں کو روکنا موجودہ حکومت کی ذمہ داری تھی مگر بجائے وہ کام کرنے کے یہ لوگ اپنی چوری معاف کروا رہے ہیں، کرپشن کر رہے ہیں اور مخالفین کے خلاف کیسز کر رہے ہیں۔ عمران خان نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایجنسیاں کیا کر رہی ہیں، نامعلوم فون نمبرز سے دھمکیاں دینا، عمران خان کو ٹی وی پر نہ دکھانے کے لیے میڈیا کا منہ بند کرنا، مگر ملک میں کیا قانون رہ گیا ہے۔