سندھ ہائیکورٹ نے عوامی مفاد میں احکامات جاری کئے، امدادی سرگرمیوں میں مداخلت نہیں کرینگے، مطمئن کرنا ہوگا عوام کیلئے کام ہو رہا ہے: عدالت 


اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے سندھ حکومت سے سیلاب زدگان کیلئے کی گئی امدادی سرگرمیوں کی تفصیلات مانگ لیں۔ سپریم کورٹ میں سیلاب متاثرین کو سہولیات دینے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس نے کہا سیلاب انتظامی اختیارات کا نہیں بلکہ عوام کے بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے، سندھ ہائیکورٹ نے عوامی مفاد میں احکامات جاری کیے تھے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کیلئے شہری کمیٹیاں تشکیل دی گئیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا عدالت امدادی سرگرمیوں میں مداخلت نہیں کرے گی، لیکن سندھ حکومت نے عدالت کو مطمئن کرنا ہوگا کہ عوام کیلئے کام ہو رہا ہے، سیلاب متاثرین کے وکیل نے کہا ٹیکنالوجی کے دور میں بھی جواب کیلئے ایک ہفتے کا وقت مانگا جا رہا ہے، سیلاب زدہ علاقوں میں لوگ مر رہے ہیں، جس پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا جواب آنے میں تاخیر سے کوئی موت نہیں ہو رہی، سپریم کورٹ نے سندھ حکومت سے امدادی سرگرمیوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے پی ڈی ایم اے اور ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے بھی جواب طلب کرلیا جبکہ سندھ حکومت نے جواب جمع کرانے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی۔
تفصیلات طلب

ای پیپر دی نیشن