کوئٹہ ( آن لائن) امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ احتساب وانصاف کے اداروں سے ساز بازوسودابازی والے حکمران عوام کے خیر خواہ نہیں۔پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے حکمرانوں نے عوام کو سبزباغ دکھاکر بارباردھوکہ دیا۔عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تاکہ امریکی آلہ کاروں،آئی ایم ایف کے غلامی سے نجات مل سکیں۔بلوچستان کے وسائل وعوام کو وفاق وصوبائی حکمرانوں اور اسٹبلشمنٹ نے لوٹ لیا ۔جماعت اسلامی قوم کو اندھیروں مشکلات اورپریشانی سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔حکومت میں نہ ہونے کے باوجود ہر دکھ دردمیں عوام کیساتھ صرف جماعت اسلامی کھڑی ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکمران اوربااختیارطبقات چاہتے ہیں کہ عوام کو کوئی سہولت آسانی اورخوشی نہ ملیں انہی لوگوں واداروں کی بے حسی غفلت وکوتاہی اوربدعنوانی کی وجہ سے عوام پریشان مشکلات کے دلدل میں پھنس گئے۔بجلی گیس ناپید ،مہنگا کر دیا گیا مختلف ٹیکسز درحقیقت بھتہ ہے جو زبردستی عوام کی جیبوں سے نکلوایا جاتا ہے جب تک پاکستان کے عوام کو ریلیف فراہم نہیں کیا جاتا اس وقت تک جماعت اسلامی کی جدوجہد جاری رہے گی۔ ایک طرف پورا ملک سیلاب کی زد میں ہے، اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے اور تباہ کاریاں جاری ہیں، عوام بد حال اور انتہائی کسمپرسی کا شکار ہیں، لوگوں کے و مال سب کچھ سیلاب میں بہہ گیا ہے۔
مگر دوسری جانب حکمران صرف فوٹو سیشن میں مصروف ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک سال کے دوران 2لاکھ 86ہزار افراد بیرون ملک کا رخ کرگئے ۔ ملک میں 7کروڑ 92لاکھ افراد نا مساعد حالات کی وجہ سے ذہنی دباو کا شکار ہیں۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ظالم حکمرانوں کو عوام کا احسا س ہی ختم ہو چکا ہے۔ ملک میں سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ قرضوں کے پہاڑ کھڑے کر دیے گے ہیں، مگر ملک میں خوشحالی نظر آتی ہے اور نہ ہی عوام کی زندگیوں میں آسودگی نظرآتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سمیت پی ڈی ایم جماعتوں نے ملک کو دیوالیہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ عوام نے ان سب کو آزمالیا ہے مگر کوئی بھی عوامی توقعات پر پور ا نہیں اترا۔ سماجی خدمات کے شعبہ جات، ترقی اور معیشت کی بحالی کے لیے کسی قسم کی کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی گئی۔ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں سے سرکاری ملازمین اور عام دہاڑی دار طبقہ کوئی بھی خوش نہیں ۔ عوام کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ لوگ اپنے معاشی حالات سے تنگ آکر خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔