پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید خان کا کہنا ہے کہ جب تک چاہے جیل میں رکھیں، نہ کسی کیخلاف بیان دوں گی نہ پریس کانفرنس کروں گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی زیر حراست خاتون کارکن صنم جاوید خان کے والد نے پاکستان کے سب سے بڑے ڈیجیٹل میڈیا گروپ اردو پوائنٹ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں اہم انکشافات کیے گئے۔ صنم جاوید خان کے والد نے بتایا کہ ان کی اپنی بیٹی سے 6 ہفتوں بعد ملاقات ہوئی، صنم اپنے بچوں سے ملاقات کی ضد کر رہی تھی، بچوں سے ملاقات کے بعد وہ بہتر محسوس کر رہی ہے، صنم کی بیٹی کا ایک حادثے میں بازو ٹوٹ گیا تھا لیکن ہم نے اس سے یہ بات چھپائی۔ جاوید اقبال نے بتایا کہ ان کی بیٹی صنم جاوید اب بھی ثابت قدم ہے، وہ مایوس بالکل نہیں ہے، صنم نے واضح کیا ہے کہ جھوٹ نہیں بولوں گی، مجھے کسی نے کوئی ہدایات نہیں دیں، نہ میں نے خود کوئی غلط کام کیا ہے نہ کسی پر الزام لگاوں گی، میرا اس سارے معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، میرا تو تحریک انصافکی تنظیم سے کوئی براہ راست تعلق ہی نہیں ہے میں ایک سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ ہوں۔ جاوید اقبال نے مزید انکشاف کیا کہ صنم جاوید کو جیل میں پیغام بھجوایا گیا ہے کہ تم یہ نہ سمجھنا کہ تمہیں جیل سے باہر آنے دیں گے، کہا گیا تمہیں 5 سے 7 سال جیل سے باہر نہیں دیں گے۔ صنم جاوید کے والد نے انکشاف کیا کہ 1 رات صنم اور طیبہ گل تھانے میں اکیلی رہ گئی تھیں، انہیں اے ایس آئی کے کمرے میں لے جایا گیا جو دھوتی پہن کر بیٹھا تھا، اے ایس آئی نے بتایا کہ آپ جسے نانی کہتی ہیں، اس نے مجھے آپ کی ویڈیو بنا کر بھیجنے کا کہا۔
جب تک چاہے جیل میں رکھیں، نہ کسی کیخلاف بیان دوں گی نہ پریس کانفرنس کروں گی
Oct 14, 2023 | 11:26