بھارت میں غربت کی شرح میں اضافہ، بھوکے رہنے والوں کی تعداد بڑھ گئی

لندن(کے پی آئی) جدید جنگی ہتھیاروں کے حصول پر اربوں ڈالر خرچ کرنے والے ہندوستان میں غربت کی شرح میں اضافہ ہوگیا ہے۔آئرلینڈ اور جرمنی کی غیر سرکاری تنظیم کنسرن ورلڈ وائیڈ کی عالمی ہنگر رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں بھوکے رہنے والوں سطح تشویش ناک ہے۔ ہندوستان میں شہری غزائی کمی کا شکا رہیں۔ 2023 کے گلوبل ہنگر انڈیکس(جی ایچ آئی) میں ہندوستان 125 ممالک میں سے 111 ویں مقام پر ہے، 2022 کے مقابلے میں 2023 میں بھارت گلوبل ہنگر انڈیکس چار پوائنٹ نیچے چلا گیا ہے۔ بھارت اب گلوبل ہنگر انڈیکس میں موزمبیق، افغانستان، ہیٹی، گنی بساو، لائبیریا، سیرا لیون، چاڈ، نائجر، لیسوتھو، جمہوری جمہوریہ کانگو، یمن، مڈغاسکر، وسطی افریقی جمہوریہ، جنوبی سوڈان، برونڈی کی سطح پر آگیا ہے عالمی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 کے گلوبل ہنگر انڈیکس میں 28.7 کے اسکور کے ساتھ ہندوستان میں بھوکے رہنے والوں سطح تشویش ناک ہے۔ خیال رہے کہ 2022 میں ہندوستان 125 ممالک میں 107 ویں مقام پر تھا۔ی ایچ آئی کی رپورٹ میں پاکستان 102 ویں، بنگلہ دیش 81 ویں، نیپال 69 ویں اور سری لنکا 60 ویں نمبر پر ہے۔ جنوبی ایشیا اور سب صحارا افریقہ ایسے خطے ہیں جہاں بھوک کی بلند ترین سطح پائی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں غزائی کمی کے باعث کمزور بچوں شرح 18.7 فیصد ہے ، جو شدید غذائی قلت کی نشاندہی ہے۔ ہندوستان میں غذائیت کی کمی کی شرح 16.6 فیصد ہے اور پانچ سال سے کم عمر کی اموات کی شرح 3.1 فیصد ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 15 سے 24 سال کی خواتین میں خون کی کمی کی شرح 58.1 فیصد ہے۔

ای پیپر دی نیشن