سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فورسز نے شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کر دی ہے اس دوران ہندواڑہ-کپواڑہ روڈ پر تمام ٹریفک کو روک دیا جس کے بعد ہائی وے پر ٹریفک معطل ہو گئی۔ بھارتی فوج کو ضلع کے علاقے گنپورہ میں ایک کارروائی کے دوران ایک مشکوک چیز ملنے کے بعد ٹریفک کی آمدورفت معطل کردی گئی۔جبکہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول سے آزاد کشمیر کے ایک شہری کو پکڑ لیا ہے۔ بھارتی اخبار کے مطابق بھارتی دفاعی حکام نے بتایا ہے کہ پکڑا جانے والا شخص ذہنی طور بیمار ہے۔ بھارتی حکام نے اس کا نام بھی ظاہر نہیں کیا تاہم کہا گیا ہے کہ تحقیقات کی جارہی ہیں۔دوسری جانب بھارتی قابض انتظامیہ نے سری نگر کی تاریخی جامع مسجد کو سیل کر کے کشمیریوں کوجامع مسجد میں نماز جمعہ ادار کرنے سے محروم کر دیا جبکہ میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔جمعہ کوسری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کی جاسکی۔ حریت جماعتوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔ جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی (ڈی ایف پی) کے رہنما ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ جعلی مقابلوں میں کشمیری نوجوانوں کا قتل بھارتی فورسز کے اہلکاروں کا معمول بن چکا ہے۔ اس کو بھارتی حکومت کی جانب سے سراسر مایوسی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت والی فرقہ وارانہ حکومت جو عوام کے آزادی کے جذبات اور مزاحمت کو دبانے میں بری طرح ناکام رہی ہے، اب وہ ظلم و بربریت کا سہارا لے رہی ہے۔