90 ہراز نے جانیں قربان کر دیں، چند لوگ حق سمگلنگ مانگ رہے ہیں، کیا ایسے معاشرہ چل سکتا ہے: وزیراعظم

اسلام آباد پشاور (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم کبھی اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی تنظیم یا جتھہ ہتھیار اٹھا کر ریاست کی رٹ کو چیلنج کرے۔ پولیس کو جدید آلات سے لیس کیا جائے تاکہ دہشت گردی کی عفریت سے بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔ پشاور میں ایوان صنعت و تجارت کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج اور پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے کوشاں ہیں۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان میں 90 ہزار لوگوں نے دہشتگردی کے خلاف اپنی جانیں دے دیں لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں میں زیادہ ٹیکس کیوں دوں؟۔ بعض لوگ چوری اور سمگلنگ کو اپنا حق تصور کرتے ہیں۔ انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ پاکستان کا خواب ایک بہت بڑا خواب تھا اور اس کی تعبیر اتنی آسان نہیں ہے۔ اس کے لیے مال، جان اور اولاد کی قربانی دینی پڑتی ہے، پھر اپنے مستقبل کو محفوظ کیا جاتا ہے۔ کوئی ایک نسل قربانی دیتی ہے اور آئندہ کی نسلوں کو آباد کر جاتی ہے۔ یہ فیصلہ اب ہمیں کرنا ہے، ہم ایک نسل کی قربانی دے چکے ہیں، لیکن کیا آنے والی نسلوں کو محفوظ کرپائے ہیں؟۔ ایک طرف 90 ہزار لوگ اپنی جانیں دے رہے ہیں جبکہ دوسری طرف چند لوگ حق سمگلنگ مانگ رہے ہیں۔ کیا اس طرح معاشرہ چل سکتا ہے۔ طرز تعلیم سے لیکر طرز سیاست و معیشت میں صرف سوالات ہی سوالات ہیں، اور جوابات مل ہی نہیں رہے۔ اور اگر جوابات کی کوشش کی جائے تو مختلف حلقوں کی جانب سے ردعمل آجاتا ہے۔ حکومت کے بروقت اقدامات کی وجہ سے امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی آئی ہے۔ سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام میں فوج کی جانب سے فراہم کی گئی مدد لائق تحسین ہے۔ سمگلنگ اور کرپشن کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے صنعت کاروں سے گفتگو میں کہا ہے کہ افغان مہاجرین کو نہیں نکال رہے۔ پشاور اور پشتو ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں۔ پشاور مجھے اپنے گھر کی طرح لگتا ہے۔ مردان‘ صوابی سمیت خیبر پی کے میں ایسا کوئی گا¶ں نہیں جہاں میرے دوست نہ ہوں۔ زمانہ طالب علمی میں پشاور میں گھر بنانے کی خواہش تھی۔ سندھی اور پنجابی زبان بھی سیکھنے کی خواہش ہے۔ پاکستان کی تمام مقامی زبانیں ہماری اپنی ہیں۔ اردو ہماری قومی زبان ہے جس کی و جہ سے تمام قومیں جڑی ہوئی ہیں۔ افغان مہاجرین کو نہیں نکال رہے۔ کارروائی صرف غیرقانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونے والوں کے خلاف ہے۔ خیبر پی کے کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر مقابلہ کیا۔ 90 ہزار لوگوں نے ملک کیلئے قربانی دی۔ خیبر پی کے کے لوگوں نے دہشت گردی کرنے والے درندوں کا مقابلہ کیا۔ شہداءکو عزت اور احترام دینا ہو گا۔ شہید صفوت غیور کی قبر پر حاضری دی اور خراج عقیدت پیش کیا۔ شہداءکی قربانیوں کو فراموش نہیں کر سکتے۔ تسلسل کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔ مسائل گفت و شنید کے ساتھ سنیں گے۔ نگران حکومت ایمانداری سے کام کر رہی ہے۔ نگران وزیراعظم نے صحافی کے سوال پر جواب دیا کہ نواز شریف کے استقبال کیلئے آپ کو بھیجوں گا۔ نواز شریف عدالتی اجازت پر گئے تھے واپسی پر قانون کے مطابق سلوک ہو گا۔ ریاست پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ ایک سو سال تک لڑے گی۔ کالعدم ٹی ٹی پی والے ہمارے بچے مار رہے ہیں ان کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔ ہماری پالیسی غیرقانونی طور پر مقیم لوگوں کو واپس بھیجنے کی ہے۔ افغان مہاجرین واپس جائیں گے یہ بدلہ لینے کی کیفیت میں نہیں بھیج رہے۔ انا پرستی پر کسی کو وطن سے نہیں بھیج رہے۔ ریاست پاکستان اتنی تگڑی ہے کہ ٹی ٹی پی سے لڑے گی۔ مختلف سیاسی جماعتوں کی جنوری میں الیکشن سے متعلق اپنی رائے ہے۔ الیکشن کمشن جو بھی تاریخ دے گا اس کے مطابق معاونت کریں گے۔ دریں اثناء نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ہنگو دہشت گرد حملے میں دہشت گردوں کا جوانمردی سے مقابلہ کرنے والے خیبر پی کے پولیس کے سپاہی عمر سعید کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری پولیس ملک دشمن عناصر کی مذموم کوششوں کو ناکام کرنے کے لئے ہر دم تیار ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے ہنگو حملے کے دوران فائرنگ کا مقابلہ کرنے والے صوابی سے تعلق رکھنے والے جوان کو بہادری پر شاباش دی۔ وزیراعظم نے حوصلہ افزائی کے طور پر عمر سعید کو پانچ لاکھ کا انعام بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمر سعید جیسے بہادر جوان ہماری قوم کی ایک آہنی دیوار کی مانند حفاظت کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری پولیس ملک دشمن عناصر کی مذموم کوششوں کو ناکام کرنے کے لئے ہر دم تیار ہے، ہماری پولیس نے مشکل ترین حالات میں بھی ہر موقع پر ملک دشمن عناصر کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کا کام کیا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سابق صدر غلام اسحاق خان اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے شہید کمانڈنٹ صفوت غیور کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی ۔ پشاور کے دورے کے دوران وزیراعظم نے سابق صدر غلام اسحاق خان کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور مرحوم کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی۔ وزیراعظم فرنٹیئر کانسٹیبلری کے شہید کمانڈنٹ صفوت غیور کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ان کی قبر پر بھی گئے، فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ فرنٹیئر کانسٹیبلری کے دستے نے شہید صفوت غیور کو سلامی بھی پیش کی۔ وزیراعظم نے شہید صفوت غیور کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ملک و قوم کے لئے ان کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ شہید صفوت غیور نے ایک عظیم مقصد کے لئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ ہم ملک کی حفاظت کے لئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کے مقروض ہیں جنہوں نے اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی میں اپنی جانیں قربان کیں۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے گورنر خیبر پی کے حاجی غلام علی اور نگران وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان نے ملاقات کی۔ وزیراعظم کو صوبہ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر امور پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ڈالر کے نیچے آنے سے ملک کا 4 ہزار ارب روپے کا قرضہ کم ہوگیا۔

ای پیپر دی نیشن