فلسطینی شمالی غزہ سے نکل جائیں، اسرائیل: زمینی حملہ کیا تو تباہ کر دینگے: حماس

Oct 14, 2023

مقبوضہ بیت المقدس ، غزہ ، تل ابیب (آئی این پی + این این آئی) اسرائیلی فوج نے 24گھنٹے کے اندر تمام 11لاکھ فلسطینیوں کو شمالی غزہ چھوڑ کر جنوبی غزہ جانے کا الٹی میٹم دے دیا ہے ،غیر ملکی میڈیا کے مطابق تل ابیب کے متوقع زمینی حملے سے قبل اسرائیلی ٹینک غزہ کی پٹی میں داخل ہو گئے، اور پھر کچھ دیر بعد واپس چلے گئے ۔دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی بمباری سے جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 1800 ہوگئی جبکہ 600 بچے بھی شامل ہیں ، زخمیوں کی تعداد7 ہزار 200 سے بھی بڑھ گئی ہے۔ دوسری جانب حماس نے غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے، حماس حملوں کے دوران اسرائیلیوں کی ہلاکتیں 1300 تک پہنچ گئیں، جبکہ 2800 زخمی ہو گئے۔ قطر نے فلسطین پر اسرائیلی بمباری اور ناکہ بندی ختم نہ کرنے پر گیس کی عالمی قلت پیدا کرنے کی دھمکی دے ری۔ امیر تمیم بن حمد الثانی نے کہا کہ اگر غزہ پر بمباری بند نہ ہوئی تو ہم دنیا کو گیس کی سپلائی بند کر دیں گے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی وزیردفاع نے کہاتھا کہ یہ جنگ کا وقت ہے،آنے والے دنوں میں غزہ شہر میں نمایاں آپریشن کریں گے اور شہری تبھی واپس جا سکیں گے جب بعد میں اعلان کیا جائے گا،اسرائیلی فوج نے کہاتھا کہ غزہ کے شہریوں کو اپنی اور اپنے خاندانوں کی حفاظت کے لیے جنوب چلے جائیں اور خود کو حماس سے دور کر لیں، جو آپ کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں اسرائیل کی جانب سے زمینی حملے کے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں،برطانوی میڈیا کے مطابق اسرائیل غزہ کی سرحد پر زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے اور اس حوالے سے فوجی دستے، بھاری توپ خانے اور ٹینک جمع کیے جا رہے ہیں،اس حوالے سے اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں نقل مکانی آسان نہیں، پہلے ہی 4لاکھ 23ہزار فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں، اسرائیل غزہ کے شہریوں کو انخلا کا حکم واپس لے ۔ اسرائیلی فوج کی بمباری سے ڈھائی ہزار سے زیادہ مکانات تباہ جبکہ 30 ہزار کو جزوی نقصان پہنچا ہے، بے گھر فلسطینیوں کی تعداد 3 لاکھ 38 ہزار تک پہنچ گئی۔2لاکھ 20 ہزار فلسطینی اقوام متحدہ کے اسکولوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں، ایک لاکھ فلسطینی اپنے عزیزوں، گرجا گھروں میں رہنے پر مجبور ہوگئے۔ہسپتالوں میں زخمیوں کے لیے بستر اور دوائیں کم پڑگئی ہیں۔ جبکہ حماس کے فوجی ترجمان ابو عبیدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے زمینی حملہ کیا تو اسکی فوج کو نیست ونابود کردیا جائے گا،اسرائیل پرحملوں کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے حماس کے فوجی ترجمان نے دعوی کیا کہ جنگ کے آغاز پر ہی اسرائیلی فوج کا غزہ ڈویژن تباہ کر دیا گیا ہے۔ ابوعبیدہ نے مزید کہا کہ آپریشن الاقصی فلڈ آپریشن کیلئے خفیہ تیاری کی گئی تھی، القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ کا کہنا تھا کہ جلد کئی محاذ کھولے جائیں گے۔ حماس رہنما نے دعوی کیا کہ امریکا، فرانس اور دیگر ملکوں کے شہری اسرائیلی فوج کی وردیاں پہن کر جنگ میں شریک ہیں، یرغمال بنائے گئے بہت سے اسرائیلی فوجی امریکی اور فرانسیسی شہری نکلے ہیں۔ا سرائیل نے امدادی کارکنوں کو بھی نہ بخشا، 50 سے زائد طبی عملے کے ارکان بھی حملوں میں شہید ہوئے ہیں۔ ریڈ کراس نے خبردار کیا کہ اسرائیلی بمباری سے تباہ حال غزہ کے ہسپتالوں کے جنریٹر میں ایندھن ختم ہونے لگا ہے۔ ہسپتالوں کی بجلی بحال نہ ہوئی تو ہسپتال مردہ خانے بن جائیں گے۔ اسرائیل کی زیراطلاعات گالیت ڈسٹل اچانک مستعفی ہوگئیں،انکا کہنا ہے کہ بے اختیار وزارت کوچلانا اسرائیلی خزانے کیلئے نقصان دہ ہے، موجودہ حالات میں فنڈز کی اہمیت کے پیش نظر فیصلہ کیا ۔مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ کی جس سے 9 افراد شہید ہو گئے۔ فلسطینی مراحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شمالی غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے گئے کم از کم 13 یرغمالی اسرائیل کی بمباری کی زد میں آکر ہلاک ہو گئے۔ القسام بریگیڈ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی جانب سے پانچ مقامات کو نشانہ بنایا گیا جس میں 13 یرغمالی اسرائیلی مارے گئے۔ اسرائیلی ٹینک غزہ کی حدود میں داخل ہوئے تاہم کچھ دیر بعد واپس چلے گئے۔ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں پریس کی گاڑی پر میزائل حملہ کیا ہے جس میں کیمرا مین شہید ہو گیا جبکہ خاتون رپورٹر سمیت پانچ صحافی زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ حماس کے حملوں کے دوران ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1300 تک پہنچ گئی ہے۔ 2800 زخمی ہیں۔ حزب اللہ نے اسرائیلی اشتعال انگیزی کے جواب میں 4 فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا ہے۔غزہ واشنگٹن دوحہ ماسکو ریاض (نوائے وقت رپورٹ) امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے اور امریکہ اس حق کو تسلیم کرتا ہے۔ حماس ہرگز فلسطینی عوام کی نمائندہ جماعت ہے نہ ہی ترجمان ہے۔ اسرائیل کیلئے امریکی حمایت جاری رہے گی۔ بہت جلد اسرائیل کو مزید امداد فراہم کی جائے گی۔ دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کو امداد پہنچانے کیلئے انسانی بنیادوں پر راستے فراہم کئے جائیں۔ فلسطینی صدر نے غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی مذمت کی۔ ادھر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن قطر پہنچ گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے دوحہ میں ملاقات کی جس میں اسرائیل فلسطین کشیدگی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ امیر قطر نے غزہ میں جاری کشیدگی میں کمی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے امیر قطر نے کہا کہ اسرائیل غزہ کشیدگی کا دائرہ وسیع ہونے کے انتہائی سنگین نتائج ہوں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ حماس کے قبضے میں یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی کیلئے قطری کوششوں کو سراہا ہے۔ روسی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ غزہ پٹی کا محاصرہ ناقابل قبول ہے۔ غزہ کے گرد محاصرہ نے دوسری عالمی جنگ کے دوران لینن گراڈ کے گرد محاصرے کی یاد دلا دی۔ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے برطانوی ہم منصب اور یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیدار کو فون کیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی پابندی کرے۔ غزہ کی ناکہ بندی ختم اور امدادی اشیاءکی ترسیل کی اجازت دی جائے۔ ایران نے خبر دار کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیل نے حملے بند نہ کئے تو نیا محاذ کھل سکتا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بیروت پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیل کے جنگی جرائم اور غزہ کی ناکہ بندی سے جنگ کا نیا محاذ کھل سکتا ہے۔ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اپنی سرحد بند کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو غزہ چھوڑ کر ہمارے ملک میں آنے کے بجائے اپنی سرزمین پر اسرائیل کے خلاف ڈٹے رہنا چاہئے۔ ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنانی سرحد پر حملوں کیلئے ممنوعہ سفید فاسفورس بم استعمال کئے جانے کی تصدیق کر دی۔ اسرائیلی افواج کی جانب سے لبنان اور غزہ پر حملوں کیلئے ممنوعہ فاسفورس بموں کا استعمال کیا گیا ہے جو کہ بڑے پیمانے پر عام لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔ اردن نے اسرائیل فلسطین کشیدگی میں کمی اور دو ریاستی حل پر جلد عملدرآمد پر زور دیا ہے۔ ترجمان اردن حکومت نے کہا کہ فلسطینی عوام کو اپنی سرزمین سے نکالنا ناقابل قبول ہے۔

مزیدخبریں