اسلام آباد ( خبرنگار خصوصی + اپنے سٹا ف رپو رٹر سے) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے، چین کی جانب سے پاکستان میں سی پیک اور توانائی کے منصوبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، آئی پی پیز میں چینی کمپنیوں کی بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہے، معاہدوں کی پاسداری کریں گے، اس سے ہمارے قدرتی وسائل بھی استعمال میں آئے ہیں۔ چائنا چیمبر آف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے پاکستان میں توانائی کے شعبہ میں بیس ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری کی گئی ہے، سی پیک کے تحت نو ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے لگائے جارہے ہیں، قرض اور ایکویٹی کی مد میں تاریخ کی ریکارڈ سرمایہ کاری کی گئی ہے جو قابل تعریف ہے۔ ہم ان منصوبوں کے حوالہ سے اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کرنے کا اعادہ کرتے ہیں۔ سی پیک کا پہلا مرحلہ انفراسٹرکچر کی تعمیر جبکہ دوسرا مرحلہ موناٹائزیشن کا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی سربراہی اور آرمی چیف کی معاونت سے سی پیک کے دوسرے مرحلہ کو بھی عملی شکل دی جائے گی۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان میکرو اکنامک استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے جس کی واضح مثال روپے کا مستحکم ہونا، غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر آئندہ دو ماہ میں گیارہ ارب ڈالر سے تجاوز کرجائیں گے جو ہمارے اڑھائی ماہ کا ''امپورٹ کور'' ہے۔ جبکہ عالمی معیار کے مطابق تین ماہ کی برآمدات کے ذخائر ''گڈ کور'' میں آتے ہیں۔ ہم درست سمت میں جارہے ہیں۔ صدر، وزیراعظم، آرمی چیف چینیوں کی سیکورٹی کے حوالہ سے پرعزم ہیں، وزیر داخلہ کوشاں ہیں۔ چینی کمپنیاں اپنی سرمایہ کاری اور ورک فورس میں وسعت اور پاکستان کی شرح نمو میں ترقی کاعندیہ دے رہی ہیں جو خوش آئند ہے۔ چین کے وزیراعظم کی پاکستان میں موجودگی ہمارے لئے باعث فخر ہے اور ہم ان کی آمد کے متمنی ہیں۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے سی پیک کو پورے خطے کی خوشحالی کا منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان اور چین کی قربت اور مثالی دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے، اچھے برے وقت میں چین نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، چینی وزیراعظم کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے، سی پیک ٹو منصوبہ پاکستان اور خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ چائنہ چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کا ایک دوسرے سے جذباتی لگائو ہے۔ جب ہمیں بدترین توانائی کا بحران درپیش تھا تو چین نے پاکستان کے توانائی کے شعبہ میں ری سٹرکچرنگ میں ہماری مدد کی۔ 2013میں8 سے19 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی، سالانہ 500 ارب روپے نقصان، انڈسٹریز بند ہو رہی تھیں، گھریلو صارفین بری طرح متاثر تھے۔ چین کے ون بیلٹ ون روڈ انیشی ایٹو کے تحت بجلی کے کئی پیداواری منصوبے لگائے گئے۔ ساہیوال کول پاور، تھرکول، کراچی پورٹ انرجی پراجیکٹ شروع کیا گیا۔ 2013سے 2018تک کامیابیوں، پاکستان کی معاشی بہتری میں چین کا اہم کردار رہا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2018 میں شرح نمو 5.8 فیصد تھی، مہنگائی کی شرح 4 فیصد پر تھی۔ آج ایک مرتبہ پھر مہنگائی 6.9 فیصد پر آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چینی کمپنیوں کو بہترین انڈسٹریل زونز فراہم کر سکتا ہے، وفاقی وزیر نے کہا کہ 11 سال بعد چینی وزیراعظم لی چیانگ کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ دونوں ممالک کے عوام اور خطے کی خوشحالی ہمارا مشترکہ مقصد ہے۔ سی پیک پاکستان اور چین کی ہی نہیں بلکہ پورے خطے کی خوشحالی کا منصوبہ ہے۔
سی پیک خوشحالی کا منصوبہ، آگے بڑھانے کیلئے پرعزم، وفاقی وزراء: پاکستان سے تعلقات دوستانہ ہیں، چینی سفیر
Oct 14, 2024