دفعہ 144 کی خلاف ورزی، کراچی میں پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج، فائرنگ، شیلنگ، ایک شخص جاں بحق، 50 گرفتار

کراچی (کامرس رپورٹر) دفعہ 144کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن کے دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا۔ واضح رہے سندھ حکومت کی جانب سے کراچی میں تین روز کیلئے دفعہ 144 عائد اور شہر میں جلسے، جلوس اور ریلیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ تاہم کراچی میں سندھ رواداری مارچ اور تحریک لبیک (ٹی ایل پی) کی بیک وقت احتجاج کی کال کے باعث ریڈ زون میدان جنگ بن گیا۔ میٹرو پول ہوٹل کے قریب پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ کے دوران فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور ایک پولیس اہلکار سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ مشتعل افراد نے پولیس موبائل کو آگ لگا دی جبکہ پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 30 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔ واضح رہے سول سوسائٹی نے عمر کوٹ میں توہین مذہب کے الزام میں ڈاکٹر شاہنواز کھنبر کے ماورائے عدالت قتل اور سندھ میں بڑھتی ہوئی انتہاپسندی کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاج کی کال دے رکھی تھی جبکہ تحریک لبیک پاکستان نے بھی اسی مسئلے پر پریس کلب پر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ ٹی ایل پی کے کارکنوں کی بڑی تعداد میٹروپول ہوٹل پر جمع ہوئی تاہم وہاں تعینات پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کو پریس کلب جانے سے روک دیا کیونکہ وہاں پہلے ہی سندھ رواداری مارچ کے شرکاء انتہا پسندی کیخلاف احتجا کر رہے تھے اور فریقین کا آمنا سامنا ہونے سے امن و امان کی صورتحال بگڑنے کا خدشہ تھا۔ ٹی ایل پی کے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال صورتحال کشیدہ ہونے کا باعث بن گیا، اس دوران فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور پولیس اہلکار سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔ ڈی آئی جی جنوبی اسد رضا نے کراچی پریس کلب کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے کراچی پریس کلب کے باہر سے فریقین کے بیس افراد کو حراست میں لیا جن میں تحریک انصاف کے رہنما علی پلھ سورٹھ تھیبو اور دیگر بھی شامل ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کے دورہ کے موقع پر پریس کلب کے عہدیداروں نے آگاہ کیا کہ کراچی پریس کلب پر دفعہ 144 کا اطلاق نہیں ہوتا کیونکہ اس مقام کو ہائیڈ پارک قرار دیا جا چکا ہے جہاں مظاہروں پر کوئی پابندی نہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے اصرار کیا کہ ہنگاموں اور فسادات کے خطرے کے پیش نظر نہ صرف کراچی بلکہ سندھ بھر میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ یہ اقدام ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں اسلام آباد میں اہم غیر ملکی شخصیات آرہی ہیں اور اس قسم کی صورتحال ملک کے بارے میں برا تاثر پیش کر سکتی ہے۔ ہیومن رائس کمشن ایچ آر سی پی نے سندھ رواداری مارچ کے متعدد شرکا کی گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

ای پیپر دی نیشن