اسلام آباد(رانا فرحان اسلم)جمعیت علما اسلام ف نے چھبیسویں آئینی ترمیم کیلئے سفارشات کا مجوزہ مسودہ جاری کردیاجے یو آئی کی جانب سے جاری شدہ ابتدائی چوبیس نکاتی مسودہ میں آئینی عدالت کے قیام ججز تعیناتی کا طریقہ کار انکی ملازمت کا دورانیہ اور عمر کی حد پر حکومتی رائے سے عدم اتفاق کیا گیا ہے جے یو آئی جی آئینی وقانونی کمیٹی کے سربراہ معروف قانون دان سینیٹر کامران مرتضی نے نوائے وقت سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علما اسلام (ف)نے اپنی جماعت کے منشور کے مطابق آئینی ترمیم کی سفارشات کا مسودہ تیار کر لیا ہیجے یو آئی حکومتی رائے سیاختلاف کرتی ہے،تفصیلات کے مطابق چھبیسویں آئینی ترامیم کیحوالے سے ملکی سیاست میں کشمکشِ جاری ہے اور تاحال سیاسی اتفاق رائے پیدا نہ ہوسکا ہے تاہم اہم پارلیمانی جماعت جمعیت علما اسلام کیجانب سے چھبیسویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ جاری کردیا گیا ہے جس میں سودی نظام کے خاتمے کیساتھ آئینی عدالت کے قیام کی بجائے عدالتی بنچ ججز تعیناتی کا طریقہ کار اٹھارہویں ترمیم کے مطابق اور ججز کی ملازمت کیلئے عمر کی حد بڑھانے پر بھی اختلاف کیا ہے اس حوالے سے جمعیت علما اسلام ف کی آئینی کمیٹی کے سربراہ سینیٹر کامران مرتضی نے روزنامہ نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف اپنی جماعت کے آئین کے مطابق آئینی ترمیم کا مطالبہ کرتی ہے اور ہمارے کوشش ہے کہ سیاسی اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔
جمعیت علما اسلام ف کا آئینی ترمیم کیلئے سفارشات کا مجوزہ مسودہ جاری
Oct 14, 2024