سرینگر (کے پی آئی‘ اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنما غازی عبدالرشید کی شہادت اور سانحہ شوپیاں کیخلاف جمعتہ المبارک کو 3 روزہ ہڑتال کے پہلے دن یوم سیاہ منایا گیا۔ اس دوران بارہمولہ، اسلام آباد، پلوامہ سمیت دیگر مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور دھرنے دیئے جبکہ بھارتی قابض فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔ کشمیریوں نے جوابی پتھراﺅ کیا اور بھارتی حکومت اور فوج کیخلاف زبردست نعرے لگائے۔ ہمہ گیر ہڑتال کے موقع پر شوپیاں میں بھارتی فورسز نے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے کشمیریوں کو گھروں میں محصور کئے رکھا اور شہر بھر کو خاردار تاروں سے سیل کردیا۔ دوسری طرف ہڑتال کے دوران کشمیری حریت رہنماﺅں علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق، شبیر شاہ کو نظربند اور انجینئر عبدالرشید کو پابند سلاسل کردیا گیا۔ آزاد ممبر اسمبلی انجینئر رشید کارکنوں سمیت سول سیکرٹریٹ کی طرف پیش قدمی کر رہے تھے ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ سانحہ شوپیاں اور غازی عبدالرشید کی پراسرار شہادت جیسے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔ ساری صورتحال کی بنیادی وجہ بھارت کا جبری قبضہ ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ کشمیری قوم اس قبضے کے خاتمے کیلئے فیصلہ کن لڑائی لڑنے کیلئے ذہنی طور پر تیار ہو جائے۔ معصوم بچوں کے قتل عام نے ہمارے لئے کرو یا مرو کی وصرتحال پیدا کردی۔ آج 14 اور کل 15 ستمبر کو وادی بھر میں مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرکے دہلی والوں کو واضح پیغام دیدیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوج کے آخری سپاہی کے انخلاء تک ہماری جدوجہد جاری رہیگی۔ دریں اثنا دختران ملت کی رہنما آسیہ اندرابی نے بھی حریت قائد کی اپیل پر ہڑتال کی حمایت کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ کشمیری کبھی گاجر مولی کی طرح کاٹے جانے پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ دریں اثنا کٹھ پتلی ریاستی حکومت نے عوامی احتجاج پر گھٹنے ٹیکتے ہوئے شوپیاں سے بھارتی فوج کا کیمپ ہٹانے کا اعلان کردیا ہے۔بھارتی پولیس نے جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی قیادت میں سرینگر میں سانحہ شوپیاں کے خلاف ایک بڑے احتجاجی جلوس کو ناکام بنانے کیلئے جلوس کے شرکاءپر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور یاسین ملک سمیت متعدد رہنماﺅں کو گرفتار کر لیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے شوپیاںمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے پانچ کشمیری نوجوانوں کے قتل کے خلاف مائسمہ سرینگر سے ایک بڑے جلوس کی قیادت کی ۔جلوس کے شرکاءجیسے ہی لال چوک پہنچے تو پولیس اہلکاروںنے ان پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے محمد یاسین ملک سمیت متعدد رہنماءزخمی ہو گئے ۔ پولیس اہلکاروں نے محمد یاسین ملک ، محمد احسن انتو، محمد یوسف نقاش، نور محمد کلوال ، شبیر احمد ،پروفیسر جاوید، نثارجیلانی ، محمد یاسین بٹ ، غیاث الدین ، شاہد تانترے کو تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں گھسٹتے ہوئے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیا گیا ۔