دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے روز ہرارے ٹیسٹ نہایت ہی دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ زمبابوے کی ٹیم 199 رنز پر آ¶ٹ ہو گئی جسے پاکستانی با¶لروں کی عمدہ پرفارمنس کہی جا سکتی ہے۔ راحت علی نے زندگی میں پہلی مرتبہ ایک اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کیں۔ زمبابوے نے پاکستان کو یہ ٹیسٹ جیتنے کیلئے 264 رنز کا ٹارگٹ دیا جو کوئی مشکل ٹارگٹ نہ تھا کیونکہ زمبابوے کی ٹیم کا شمار کمزور ٹیموں میں ہوتا ہے مگر محمد حفیظ ٹیسٹ کو بھی ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سمجھ کر کھیلتے ہیں۔ 4-3 چوکے لگا کر واپس پویلین آ جاتے ہیں۔ اَن فٹ ہونے کے باوجود جگہ چھوڑنے کو تیار نہیں۔ اگر پاکستان یہ ٹیسٹ ہارتا ہے تو 50 فیصد ذمہ داری حفیظ پر ہو گی۔ حفیظ کو ٹیسٹ سکواڈ سے باہر کرنا چاہئے۔ میچ کے نتیجہ کا انحصار مصباح الحق پر ہے وہ جتنی دیر وکٹ پر رہے گا، پاکستان کی جیت کی امید بندھی رہے گی۔ پاکستان کو جیت کیلئے ابھی بھی 106 رنز کی ضرورت ہے جو مشکل ترین ٹارگٹ ہے مگر ناممکن نہیں ہے۔ میرے نزدیک اس جیت کیلئے زمبابوے کے 60 فیصد اور پاکستان کے 40 فیصد چانسز ہیں۔