اسلام آباد (آن لائن) ملک بھر سے موزوں اور اہم رہنما ئوں کا تاحال ساتھ نہ ملنے پر سابق چیف جسٹس افتخار چودھری اپنی سیاسی جماعت بنانے میں گومگو ںکی کیفیت کا شکار ہوگئے۔ اعلان کی حد تک تو انہوں نے 25 دسمبر 2015 کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعت بنانے کے جذبے میں کمی آنا شروع ہو چکی ہے۔ بعض صوبوں سے چند ایک وکلاء تنظیمو ں کے سابق صدور نے رابطے کئے ہیں مگر موجودہ سیاسی جماعتوں سے وابستہ کسی اہم سیاسی شخصیت نے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔ سابق چیف جسٹس کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق چیف جسٹس نے موجودہ ساتھیوں کو ستمبر کے آخر تک ملک بھر سے 300 سے زائد اہم سیاسی شخصیات کا ساتھ حاصل کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی جس میں وہ تاحال ناکام رہے ہیں اور کسی بھی قابل ذکر شخصیت کو اپنی جماعت میں شمولیت بارے راضی نہیں کر سکے ہیں جس کی وجہ سے سابق چیف جسٹس کی پریشانی اور ناامیدی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہی حال رہا تو سابق چیف جسٹس کو نئی سیاسی جماعت کی تشکیل کی خواہش ترک کرنا پڑے گی۔ سابق چیف جسٹس کی بحالی میں سب سے اہم کردار ادا کرنے والے اور سابق دیرینہ ساتھی نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سابق چیف جسٹس کی سیاسی جماعت کا حشر بننے سے قبل ہی ہو جائے گا۔