لاہور (امریز خان/ نیشن رپورٹ) ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے نندی پور پاور پراجیکٹ کے حوالے سے کوتاہی اور قومی خزانے کو اضافی بوجھ ڈالنے کا ذمہ دار وزیراعظم، وزیر پانی و بجلی، وزیر مملکت پانی و بجلی، سیکرٹری محکمہ پانی و بجلی، وزیراعظم کے مشیر پانی و بجلی اور اس پراجیکٹ کی ساری ٹیم کو قرار دیدیا ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے کنٹری ہیڈ عادل گیلانی نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے وزیراعظم کو اس معاملے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کا کہا گیا تھا۔ اس حوالے سے بلاضرورت دو کنٹریکٹ دیئے گئے اور پراجیکٹ میں جان بوجھ کر تاخیر کی گئی ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے یاد دہانی کے باوجود حکومت نے غفلت کے مرتکب افراد کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔ انہوں نے کہا نیب ایکٹ کے تحت حالیہ غفلت کرپشن کی کیٹیگری میں آتی ہے۔ حکومت کو متنبہ کیا گیا تھا کہ کرنسی کے اتار چڑھائو کے باعث پراجیکٹ لاگت بڑھ کر 60 ارب روپے سے بڑھ جائے گی۔ حکومت نے ٹی آئی سے پراجیکٹ کے پی سی ون کا جائزہ لینے کی درخواست کی۔ ٹی آئی پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر نے رپورٹ وزیر پانی و بجلی کو بھجوا دی۔ پیمرا رولز کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔ وزارت پانی و بجلی نے ای سی سی کے فیصلے کے برخلاف ٹینڈر دیئے بغیر ای پی سی کا کنٹریکٹ دیا۔ 425 میگاواٹ کا یہ پراجیکٹ گوجرانوالہ کے قریب نندی پور میں چینی کمپنی ڈانگ فانگ نے تعمیر کرنا تھا۔ اس وقت اس کی لاگت 23 ارب روپے تھی۔ تاخیر کے باعث حکومت کے مطابق اس کی لاگت 57.38 ارب جبکہ دیگر حلقوں کی جانب سے 84 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔
نندی پور پراجیکٹ: وزیراعظم‘ وزرا سمیت ساری ٹیم غفلت کی ذمہ دار ہے: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل
Sep 14, 2015