”ورلڈ الیون آپ آئے بہارآئی“

مکرمی! پاکستان کرکٹ بورڈ سابق کرکٹ سٹارز اورآئی سی سی کی مشترکہ کاوشوں سے الحمدللہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کا دروازہ کھل گیاہے۔ سات ملکوں سے وابستہ سٹارکھلاڑیوں پر مشتمل ورلڈ الیون نے پاک سرزمین پر قدم رکھا تو اہل پاکستان نے انہیں چشم روشن دل ماشاد کے طور پر ویلکم کیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذمہ داران نے آئی سی سی اوردنیا ئے کرکٹ سے تعلق رکھنے والے ممالک کوConvinceکیا کہ پاکستان محفوظ ملک ہے۔سات ممالک کے دنیائے کرکٹ کے عظیم کھلاڑیوں نے اپنی پاکستان آمد کو یادگار لمحہ قراردے کر پاکستان کی عزت میں اضافہ کیاہے۔جس پر اہل پاکستان ان کے بے حدممنون ہیں۔ ورلڈ الیون کھلاڑیوں کی آمد سے قبل حکومت نے بے مثال استقبال ، اعلیٰ ترین انتظامات،فول پروف سکیورٹی،اس ٹورنامنٹ کو جازب نظر بنانے کے لیے تمام انتظامی اداروں کو ہدایات جاری کی ۔کمشنر لاہور ڈویژن محمد عبداللہ خان سنبل،سی سی پی او امین وینس،پی ایچ اے انتظامیہ ڈپٹی کمشنر لاہور سمیراحمدسیدنے ایونٹ کوکامیاب بنانے کے لیے دن رات محنت کی۔ کمشنرلاہور محمد عبداللہ خان سنبل بذات خودبھی کرکٹ کے بہت اچھے کھلاڑی ہیں نے اس ایونٹ کو بہترین انتظامات ترتیب دے کر دن رات ایک کردی جس پر وہ اور ان کی پوری ٹیم خراج تحسین کی مستحق ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور صاحب نے بھی قذافی سٹیڈیم میں پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان پہلا T20میچ دیکھا ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی میچز کو فول پروف سکیورٹی فراہم کریں گے نہ صرف کراچی بلکہ فاٹا میں بھی کرکٹ میچز کاانعقاد کروائیں گے۔ اس سے عوام کے حوصلے اور بلند ہوگئے ہیں۔ 33ہزار کی گنجائش رکھنے والے قذافی سٹیڈیم میں 500روپے مالیت والے ٹکٹس کی تعداد کے حوالے سے عوام مطمئن نظر نہیں آئے۔8000,6000,4000روپے والے ٹکٹس کی بجائے اگر 90فیصد 500روپے والا ٹکٹس فروخت کیے جاتے۔ تو یہ بہتر تھا۔ دوسرا قذافی سٹیڈیم کے اطراف دو روز قبل ہی فیروز پورروڑ ،کینال روڈ،مال روڈ کر اکثربند رکھنے سے پورے شہر کی ٹریفک متاثرہوئی کئی شائقین تو سٹیڈیم نہیں پہنچ سکے۔ پہلے T20میچ میں سٹیڈیم میں سینکڑوں خالی کرسیاں سوال اٹھا رہی تھیں ۔ یورپ میں 80,80ہزار افراد کی گنجائش کے سٹیڈیم میں فٹ بال میچز ہوتے ہیں لیکن وہاں ٹریفک کے وہ مسائل پیش نہیں آتے۔ (چودھری فرحان شوکت ہنجرا، لاہور)

ای پیپر دی نیشن