اسلام آباد (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے سینٹ میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر اظہار خیال اور پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تمام مسلم ممالک سے میانمار کے سفارتخانے بند کرنے اور وہاں کی حکومت سے ہر قسم کے تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے اسلام آباد میں بھی میانمار کے سفارتخانے کو بند کرنے اور سفیر کو بیدخل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے دورہ میانمار و بنگلہ دیش اور وہاں روہنگیا مسلمانوں سے براہ راست اظہار یکجہتی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نسل کشی کو روکنے کی کوشش میں چین کو بھی شامل کیا جائے، چین اس معاملے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کو دنیا کے مظلوم ترین انسان تسلیم کیا ہے مگر اقوام متحدہ ان پر مظالم رکوانے میں ناکام ہو گئی ہے۔ عرب دنیا نے امریکہ کے طوفان سے متاثرہ علاقوں کی امداد کے لیے 27 ملین ڈالر دیئے ہیں۔ امریکہ کوامداد کی ضرورت نہیں۔ روہنگیا کے مسلمان بھائیوں کو امداد کی ضرورت ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہزاروں روہنگیا مسلمانوں کا ظالمانہ قتل عام اور مسلم آبادیوں کو بچوں بوڑھوں اور خواتین سمیت جلانے کے واقعات نے نوبل انعام یافتہ سان سوچی کے چہرے سے نقاب الٹ دیا ہے۔