لندن، لاہور‘اسلام آباد (خصوصی نمائندہ، خصوصی رپورٹر‘ خبرنگار‘ خصوصی نامہ نگار،سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ‘ ایجنسیاں) بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ لندن ریجنٹ پارک کے اسلامک سنٹر میں ادا کردی گئی۔ تدفین آج جاتی امراءمیں کی جائے گی۔ لندن میں نماز جنازہ میں حسن نواز، حسین نواز، اسحاق ڈار اور شہباز شریف، چودھری نثار‘ سابق ایم پی اے عارف سندھیلہ‘ تحریک انصاف لندن کے صدر نے بھی شرکت کی۔ نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب کے مطابق بیگم کلثوم نوازکی نمازجنازہ آج (جمعہ کی) شام 5بجے شریف میڈیکل سٹی میں ادا کی جائیگی۔ نماز جنازہ کی امامت مولانا طارق جمیل کریں گے۔ نماز جنازہ کے بعد بیگم کلثوم نواز کو انکے سسر میاں شریف کے پہلو میں دفن کیا جائے گا۔ بیگم کلثوم نواز کی رسم قل16ستمبر اتوار کو عصر تا مغرب جاتی امرا میں ہوگی۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیراعظم نوازشریف کا شریف میڈیکل سٹی میں طبی معائنہ کیا گیا جبکہ انہوں نے کیپٹن (ر) صفدر‘ جنید صفدر‘ سلیمان شہباز کے ہمراہ کلثوم نواز کی نماز جنازہ کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اپنے والد اور بھائی عباس شریف کی قبر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ نواز شریف اپنی شریک حیات کی وفات پر غم سے نڈھال ہیں جس کے باعث انکی طبیعت بھی ناساز ہے۔ تعزیت کیلئے آنے والوں کا گزشتہ روز بھی تانتا بندھا رہا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری میاں نوازشریف سے تعزیت کیلئے ملاقات کریں گے، یہ ملاقات کلثوم نواز کی تدفین کے بعد رسم قل سے پہلے ہوگی، پی پی رہنما نوازشریف کی پیرول ختم ہونے سے پہلے ملاقات کریں گے۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، خورشید شاہ، نوید قمر اور قمر زمان کائرہ‘ چودھری منظور‘ حسن مرتضیٰ شرکت کریں گے۔ بیگم کلثوم نواز کی میت آج صبح چھ بجے لاہور ایئرپورٹ پہنچے گی، شہباز شریف، بیٹی اسمائ، پوتا زکریا اور مسلم لیگ ن کے کارکنان میت کے ساتھ لاہور آئیں گے۔ مرحومہ کے دونوں بیٹے حسین اور حسن نواز اپنی والدہ کی تدفین میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ واضح رہے کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ہونے اور حسین و حسن نواز کو اشتہاری قرار دیئے جانے کے باعث شہباز شریف خصوصی طور پر کلثوم نواز کا جسد خاکی لانے لندن گئے، دوسری جانب نواز شریف نے جنازہ کیلئے 20 ہزار افراد کیلئے انتظامات کی ہدایت کی ہے۔ نواز شریف سے ممنون حسین وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر، سپیکر اسمبلی شاہ غلام قادر، وزیر اطلاعات راجا مشتاق منہاس‘ جمعیت علماءاسلام کے سربراہ اور متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں ایم ایم اے کے وفد سے بھی ملاقات کی۔ مولانا فضل الرحمن نے اس موقع پر کہاکہ مرحومہ ایک بہادر خاتون تھی۔ انہوں نے کہاکہ بیگم کلثوم نواز نے ملک میں جمہوریت کی بالادستی کے لئے جو جدوجہد کی ہے ناقابل فراموش ہے۔ وفد میں مولانا عبد الغفور حیدری، پیر اعجاز ہاشمی، لیا قت بلوچ، مولانا محمد امجد خان، مولانا صلاح الدین ایوبی، مولانا عبد الواسع، فرید احمد پراچہ، حاجی منظور آفریدی شامل تھے۔ دریں اثناءمولانا فضل الرحمن نے وفد کے ہمراہ رائے ونڈ مرکز میں تبلیغی جماعت کے امیر حاجی عبدالوہاب سے ملاقات کی اور ان کی بیمار پرسی کی۔ میاں نواز شریف جب پنڈال میں تعزیت کرنے والوں کیلئے آئے تو کارکنوں نے آگے بڑھنے کی کوشش کی جس سے دھکم پیل ہوئی۔ میاں نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن کو بھی دھکے لگے جس کے بعد میاں نواز شریف واپس چلے گئے۔ اس سے قبل مولانا فضل الرحمن نے دعا کرائی۔ تحریک انصاف کے اعلیٰ سطحی وفد نے بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔ گورنر پنجاب کی قیادت میں تحریک انصاف کا وفد نماز جنازہ میں شریک ہو گا۔ وفد میں میاں محمود الرشید، میاں اسلم اقبال اور دیگر وزراءبھی شریک ہونگے۔ قومی اسمبلی میں بیگم کلثوم نواز کے انتقال کی تعزیتی قرارداد جمع کرا دی گئی۔ قرارداد مسلم لیگ ن کی جانب سے جمع کرائی گئی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے پاکستان ایک عظیم اور جمہوریت پسند خاتون سیاستدان سے محروم ہو گیا۔ جمہوریت کے حق میں تحریک چلانے پر بیگم کلثوم نواز کو نظربند کیا گیا۔ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز سے لندن میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور چیف آف جھالاوان نواب ثناءاللہ زہری نے ملاقات کی۔ سابق وزیراعلیٰ نواب ثناءاللہ زہری نے کلثوم نواز کے انتقال پر تعزیت اور افسوس کا اظہار کیا۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے نواز شریف کو ٹیلی فون کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ترک صدر نے نواز شریف سے بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ بیگم کلثوم نواز کی مغفرت فرمائے، اللہ آپ کو اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ ایرانی قونصلیٹ جنرل نے جاتی امراءمیں نواز شریف سے ملاقات کی اور نواز شریف سے کلثوم نواز کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ سابق صدر ممنون حسین نے نواز شریف سے ملاقات کی اور کلثوم نواز کے انتقال پر نواز شریف سے تعزیت کی۔ لندن میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد بیگم کلثوم نواز کی میت کو ہیتھرو ائیرپورٹ لے جانے لگے تو لیگی رہنما اور کارکنان اشکبار ہو گئے اور نعرے بازی کرتے رہے۔ لیگی کارکنان نے بیگم کلثوم نواز کی جمہوریت کیلئے خدمات اور مارشل لاکے دور میں انتہائی بہادرانہ انداز میں پارٹی کو یکجا کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مادر جمہوریت، الوداع، الوداع۔۔۔ کے نعرے لگائے۔بحریہ ٹاو¿ن کے چیئرمین ملک ریاض، سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی حاجی نواز کھوکھر اور میجر(ر)عامر نے جمعرات کی سہ پہر جاتی امراءمیں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے ان کی رہائشگاہ پر الگ سے خصوصی ملاقات کی اور اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی وفات پر تعزیت کی۔ تاہم تحرےک انصاف کے اےڈےشنل سےکرٹری اطلاعات توصےف عباسی نے بتاےا کہ جنازے مےں پی ٹی آئی کا وفد ضرور شرکت کرے گا جس کا اعلان آج دوپہر کو کر دےا جائے گا۔سیکرٹری ایوی ایشن ثاقب عزیز نے بیگم کلثوم نواز کے جسد خاکی کو پاکستان لانے کے انتظامات کے لئے پی آئی اے، سول ایوی ایشن اور اے ایس ایف کے حکام کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں۔ائرپورٹ پر تعینات دیگر ایجنسیوں کو بھی آپس میں رابطے کے لئے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔سابق وزیراعظم محمد نواز شریف سے ان کی اہلیہ محترمہ کلثوم نواز کی وفات پر گزشتہ روز سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے ملاقات کر کے اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے جاتی عمرہ میں میاں نواز شریف کو سعودی قیادت کا خصوصی پیغام بھی دیا۔
کلثوم نواز
لاہور (فرخ سعید خواجہ) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف سے ان کی اہلیہ محترمہ کلثوم نواز کی وفات پر تعزیت کیلئے مسلم لیگی رہنما¶ں اورکارکنوں کی بہت بڑی تعداد گزشتہ روز جاتی امرا پہنچی۔ میاں نواز شریف شام پونے پانچ بجے کے قریب پنڈال میں پہنچے، ان کی آمد پر سوگ میں ڈوبے ہوئے کارکن اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور میاں نواز شریف کی قربت حاصل کرنے کیلئے نظم و ضبط کی دھجیاں اڑا دیں۔ میاں نواز شریف اپنے لئے مخصوص نشست تک بمشکل پہنچے۔ ان کا پروگرام تھا کہ وہ پنڈال میں موجود تمام افراد سے فرداً فرداً ملیں گے لیکن بے قابو ہجوم کے باعث وہ اپنے اس پروگرام پر عمل نہ کر سکے۔ انہیں اپنی نشست پر کھڑے ہوکر بات کرنا پڑی تاہم وہ دو چار جملوں سے زیادہ بات نہ کر سکے۔ اس دوران دھکم پیل کے باعث سابق سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خان، سابق وزیراعلیٰ و سابق گورنر سردار مہتاب احمد خان، سابق صوبائی وزراءپنجاب منشاءاللہ بٹ، ملک ندیم کامران، رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف اور سابق رکن پنجاب اسمبلی رانا محمد ارشد بری طرح متاثر ہوئے۔ میاں نواز شریف کے چیف سکیورٹی افسر عبدالشکور اور ان کی ٹیم نے دھکم پیل کو روکنے کی بے پناہ کوشش کی لیکن ہنگامہ اتنا شدید تھا کہ خود چیف سکیورٹی افسر کے پا¶ں اکھڑ گئے تاہم اس ہنگامہ آرائی کے دوران میاں نواز شریف وہاں سے چلے گئے جس کے بعد انہوں نے انفرادی طور پر سیاسی رہنما¶ں کے وفود سے ملاقاتیں کیں۔ ان سے علیحدہ ملاقات اور فاتحہ خوانی کرنے والوں میں چیئرمین راجہ ظفر الحق، احسن اقبال، اقبال ظفر جھگڑا، مشاہد حسین سید، جنرل (ر) عبدالقیوم سمیت بہت سے رہنما شامل تھے۔ دریں اثناءبحریہ ٹاﺅن کے چیئرمین ملک ریاض حسین، قومی اسمبلی کے سابق سپیکر حاجی نواز کھوکھر اور میجر (ر) محمد عامر نے بھی نواز شریف سے الگ ملاقات کی اور فاتحہ خوانی کی۔ عوامی نیشنل پارٹی کے وفد نے سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین کی قیادت میں میاں نواز شریف سے ملاقات کی اور فاتحہ خوانی کی۔ استقلال پارٹی کے چیئرمین میاں منظور علی گیلانی، پاکستان ورکرز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حنیف گورایا، سینئر سیاستدان احسان وائیں سمیت دیگر نے بھی فاتحہ پڑھیا پنڈال میں میاں حمزہ شہباز شریف سے بھی ہزاروں لوگوں نے تعزیت کی۔ سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز کی وفات پر تعزیت کیلئے آنے والوں سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ملاقات کا وقت شام چار سے چھ بجے انا¶نس کیا گیا تھا لیکن جاتی امرا میں لاہور سمیت چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر، گلگت، بلتستان سے مسلم لیگی عہدیداران و کارکنوں کی آمد کا سلسلہ صبح سویرے سے شروع ہو گیا تھا دوپہر تک ہزاروں افراد کے آنے سے جاتی امرا آنے والے سڑک کے کناروں پر گاڑیوں کی طویل قطار لگ گئی۔ ملاقات کیلئے آنے والوں کا سلسلہ دن بھر سے رات تک جاری رہا۔ گزشتہ روز جاتی امرا آنے والوں میں سابق وفاقی و صوبائی وزراءسابق سپیکر قومی و پنجاب اسمبلی مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سابق بیوروکریٹس، میئر حضرات، ڈپٹی میئر، چیئرمین، وائس چیئرمینوں سمیت مسلم لیگی کارکنوں کی بہت بڑی تعداد شامل تھی۔ صبح سویرے سے پنڈال میں کیپٹن صفدر تعزیت کیلئے آنے والوں سے ملتے رہے جبکہ شام کو چار بجے حمزہ شہباز شریف تعزیت کیلئے آنے والوں کو دلاسا دیتے رہے۔