لاہور( آن لائن )سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس کی سماعت کے دوران پولیس ملزمان کے ایک وکیل نے سانحہ کے گواہ محسن رسول کو انسداد دہشت گردی عدالت میں کمرہ عدالت کے اندر تھپڑ مار دیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی سماعت جاری تھی۔دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے محسن رسول کو چشم دید گواہ افتخار پر جرح کے دوران تھپڑ مار دیا۔جس کے بعدمتاثرین اور ان کے وکلا کی جانب سے عدالتی کاروائی کا بائیکاٹ کر دیا گیا۔ جواد حامد کا کہنا کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وعدہ کیا تھا کہ ہمیں انصاف ملے گالیکن یہاں تو ہمیں تھپڑ مارے جا رہے ہیں۔۔پولیس ملزمان کے وکیل کے ساتھ ایسے لوگ بھی عدالت آتے ہیں جو کیس میں وکیل نہیں۔جارحانہ رویوں اور دھمکیوں سے متعلق متعدد بار جج کو آگاہ کر چکے ہیں۔واضح رہے 17جون 2014کو پاکستان عوامی تحریک اور ادارہ منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری کی رہائش گا ہ کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کے معاملے پر پولیس اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنا ن میں تصادم ہوا تھا جس میں 14کارکنان شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ طاہر القادری اور متاثرین کے بارہا احتجاج کے بعد بھی چار سال گزر گئے لیکن نہ تو ذمہ داروں کا تعین ہوا اور نہ ہی لواحقین کو انصاف ملا۔لاہور سے اپنے نامہ نگار سے کے مطابق عوامی لائرز موومنٹ کے رہنماﺅں نے سانحہ ماڈل ٹاون استغاثہ کیس کے سلسلے میں کمرہ عدالت میں گواہ محسن رسول کو ملزمان کے وکیل کی طرف سے تھپڑ مارے جانے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ مذکورہ وکیل کے خلاف لاہور بار کی ڈسپلنری کمیٹی اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو کارروائی کیلئے مراسلہ لکھا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز اے ٹی سی میں پیش آنے والے واقعہ کی تحریری درخواست اے ٹی سی جج کو دے دی ہے۔ عوامی لائرز موومنٹ کے مرکزی صدر لہراسب گوندل، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، آصف سلہریا ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ، سردار حسنین ایڈووکیٹ نے مشترکہ بیان میں کہا کہ کمرہ عدالت میں تھپڑ مارنے والے وکیل کا رویہ قابل مذمت ہے، یہ کسی وکیل کے شایان شان نہیں ہے کہ وہ عدالت کے احترام کو پس پشت ڈالے اور عدالتی کارروائی میں خلل ڈالے۔
سانحہ ماڈل ٹاﺅن/سماعت