اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے وار کورس 2020ء کے شرکاء نے سپریم کورٹ کے سینئیر ترین جج جسٹس گلزار احمد سے ملاقات کی۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا سول اور فوجی افسروں کو آئین اور ملک کے عدالتی نظام کے بارے میں آگاہی ہونی چاہیے۔ جسٹس گلزار احمد نے وفد کو عدالتی نظام اور آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کے بارے میں بتایا۔ جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ ماتحت عدلیہ کے انتظامی اختیارات ہائیکورٹ کے پاس ہیں جبکہ سپریم کورٹ ہائیکورٹ کے فیصلوں پر اپیل کا حق رکھتی ہے۔ تاہم آئین پاکستان سپریم کورٹ کو اجازت دیتا ہے کہ بنیادی حقوق کے نفاذ یا عوامی مفاد کے معاملات کو براہ راست سن سکتی ہے۔ آئین کے تحت صدر کسی قانونی معاملے میں سپریم کورٹ سے رائے لے سکتے ہیں۔ آئین کے مطابق ملک کی مسلح افواج کے سربراہان کی تقرری کا اختیار صدر مملکت کے پاس ہے تاہم صدر مملکت اس اختیار کے استعمال کیلئے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر کرتے ہیں۔ وفد کی قیادت میجر جنرل عنایت حسین اور پاک آرمی کی دیگر افسران نے کی 220 رکنی وفد میں پاکستان اور دوست ممالک کے بری بحری اور فضائیہ کے افسران شامل تھے۔ وفد کی جانب سے جسٹس گلزار احمد کو سوینئر پیش کی گئی اور وقت نکالنے پر شکریہ ادا کیا گیا۔
فوجی افسروں کو آئین اور عدالتی نظام سے آگاہی ہونی چاہئے: جسٹس گلزار
Sep 14, 2019