کراچی( نیوز رپورٹر)مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ سندھ میں آئینی آرٹیکل کے نفاذ کی باز گشت کے بعد سندھی النسل صوبائی حکمران نسل پرستانہ بیانات اور اقدامات میں تیزی لا رہے ہیں۔ ریاست اور وفاقی حکومت نے 1969ء سے مہاجروں کو سندھی صوبائی آقاؤں کے رحم وکرم پر چھوڑ رکھا ہے اور محض کراچی میں آپریشن ہی کو مسئلے کا حل سمجھ رکھا ہے۔ مہاجر نام پر ووٹ لینے والے اقتدار مافیا کا حصہ بن کر مہاجر کاز سے مسلسل غداری کے مرتکب ہورہے ہیں۔ اور وفاقی وزراء احمقانہ اور بے سروپا بیانات کے ذریعے مہاجر قوم کی مایوسی ، لاتعلقی کو مزید انتشار میں مبتلا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی وزیر قانون کے بے سروپا بیان کے بعد وفاقی ترجمان نے تردیدیں جاری کی ہیں ۔ آخر کراچی کی سندھ صوبے سے انتظامی علیحدگی کون سا آئینی جرم ہے جو ہمیشہ عمران خان حکومت کو لڑکھڑا دیتی ہے۔ مہاجروں کے معاشی، سیاسی اور سماجی قتل کے عیوض سندھی اقتدار کو برقرار رکھنا سیاسی جرم ہے۔ وفاقی حکومت اور اس کے اتحادی مہاجروں کے قتل عام کے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنی صوبائی نسل پر ست حکومت اس لئے وفاقی حکومت مہاجروں کے احساس محرومی سے مزید نہ کھیلے۔ ڈاکٹر سلیم حیدر نے سنجیدہ قوم پرست مہاجروںسے اپیل کی ہے کہ کسی مزید انتشار میں پڑنے کے بجائے اپنی توجہ صرف اور صرف مہاجر حقوق ، مہاجر منزل اور مہاجر صوبے کی جانب رکھیں ، حکومت کے کاسہ لیس عناصر کا انجام بہت قریب ہے۔