وزیراعظم عمران خان نے نسل پرست اورفسطائی سوچ رکھنے والے بھارتی جنتا پارٹی کی بھارتی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے کسی بھی امکان کو مسترد کر دیا ہے۔الجزیرہ ٹی وی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارتی آئین کی شق370 کو ختم کر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر کواپنا حصہ بنانے والی بھارتی حکومت کے ساتھ اس وقت مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر نا صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ اپنے قوانین کی بھی خلاف ورزی کی۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں جموں و کشمیر میں استصواب رائے کے انعقاد پر زور دیا گیا ہے تاکہ کشمیری اپنی قسمت کا فیصلہ خود کر سکیں۔عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ کے قریب مسلمان گزشتہ تقریباً6 ہفتوں سے محاصرے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدامات سے خطہ توجہ کا مرکزبن گیا ہے کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر کو زبردستی اپنا حصہ بنانے اور کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے پلوامہ حملے جیسی کوئی بھی کارروائی کر سکتا ہے۔