لاہور+راولپنڈی (نیوز رپورٹر+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے رہنما پاکستان مسلم لیگ ن احسن اقبال کی حکومت مخالف پریس کانفرنس پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ نارووال کے ارسطو گجر پورہ موٹروے پر ہونے والے دلخراش واقعے پر بھی غیر ضروری فلسفے اور سیاسی بیان بازی سے باز نہیں آئے حکومت کو بے حسی کا طعنہ دینے والے شاید ماڈل ٹاؤن میں دن دیہاڑے چودہ گھنٹے میڈیا کے سامنے بدمعاشی اور غنڈہ گردی کے ذمہ داران، چودہ افراد کے قاتل، حاملہ ماؤں پر ان کے بچوں سمیت ظلم کرنے والوں کو بھول گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیگی قائدین میں سے کسی کو بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ذمہ داری قبول کرنے اور مستعفی ہونے کے جرات نہیں ہوئی، بلکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ڈی آئی جی عبدالجبار اور ڈاکٹر توقیر شاہ کو ڈھٹائی اور بے شرمی کے ساتھ پر کشش عہدوں سے نوازا گیا وزیرِ اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ ن لیگی ترجمانوں نے سی سی پی او لاہور کے بیان کو سیاسی رنگ دینے کی بھرپور کوشش کی لیکن شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کا زینب بچی کے والد کے ساتھ میڈیا کے سامنے بیٹھ کر قہقہے لگانا ابھی سب کو یاد ہے۔ زینب کیس میں گزشتہ حکومت نے تین مہینے تک مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آنکھیں بند کیے رکھیں اور میڈیا، اپوزیشن اور عوام کے شدید احتجاج پر تین مہینے بعد زینب قتل کیس کا مجرم گرفتار ہو سکا۔ اس کے برعکس وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی قیادت میں پولیس اور تحقیقاتی ادارے 72 گھنٹوں کے اندر موٹروے کیس کے ملزمان کا سراغ لگانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔