کراچی(نیوزرپورٹر) ایکسپو قرنطینہ مرکز میں گھپلوں کی تحقیقات رکوانے کیلئے صحت مافیا سرگرم ہوگئی۔ مبینہ بدعنوانی میں ملوث اکاؤنٹنٹ نے جواب طلبی کے نوٹس کے بعد میڈیکل رپورٹ جمع کر وا کر سیکریٹری صحت کو چکرا دیا۔ محکمہ صحت سندھ کی مافیا اپنے منظور نظر اہلکاروں کو بچانے کیلئے سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی کے اقدامات کے آڑے آگئی۔ تفصیلات کے مطابقمبینہ بدعنوانی میں ملوث اکاؤنٹنٹ خلیل بھٹو نے تحقیقات کا سامنا کرنے کے بجائے خود کو علیل ظاہر کرتے ہوئے ڈاؤ یونیورسٹی اوجھا کیمپس کی میڈیکل رپورٹ جمع کراتے ہوئے کمال ہوشیاری سے ازخود میڈیکل بورڈبنانے کی تجویز بھی دے ڈالی جبکہ محکمہ صحت مافیا نے بلاتاخیر سیکریٹری صحت سے میڈیکل بورڈ کی منظوری بھی حاصل کر لی ۔ محکمہ صحت کے ایک سینئر افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ بنائے گئے میڈیکل بورڈ کے چیئرمین ڈاؤ میڈیکل کالج کے پرنسپل امجد سراج میمن ہیں وہ کس طرح اپنی ہی ڈاؤ یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کی دی ہوئی طبی رپورٹ کو غلط قرار دے سکتے ہیں اس طرح میڈیکل بورڈ کے چیئرمین کو دوہرے امتحان میں ڈال دیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابقخلیل بھٹو اپنی طبی رپورٹ کے ذریعے بیک وقت کئی فوائد حاصل کرنے کی کوشش کریں گے پہلے تو وہ مذکورہ میڈیکل بورڈ کے ذریعے کوویڈ19میں کروڑوں روپے کے غبن کی جا ری تحقیقات کو بیماری کے بہانے رکوانے میں کامیاب ہو جائیں گے تو دوسری جانب تبادلے کے بعد اپنی غیر حاضری کی جواب طلبی سے صاف بچ نکلیں گے اور اس کے ساتھ ہی وہ اپنی اچانک بیماری کے بہانے سکھر سے واپس کراچی تبادلہ کروالے کی بھی راہ ہموار کر لیں گے۔ محکمہ صحت کراچی کے سینئر افسران نے کہا ہے کہ خلیل احمد بھٹو کا میڈیکل بورڈ کراچی کے بجائے لیاقت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز جامشورو سے یا کسی اور پبلک یونیورسٹی کے میڈیکل بورڈ سے کرانے کے ساتھ مذکورہ بورڈ میں آغاخان یونیورسٹی اسپتال اور نجی شعبہ صحت کے آزاد طبی ماہرین کو شامل کئے بغیر بورڈ کو غیر جانبدار قرار نہیں دیا جا سکتا۔