پارلیمنٹ کے باہر’’میلے کا سماں‘‘ سیاستدانوں، صحافیوں، سرکاری ملازمین کا رش

اسلام آباد(صلاح الدین خان سے)پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر ، پارلیمنٹ کے باہر بھی  ’’میلے کا سماں‘‘ سیاتدانوں، صحافیوں، سرکاری ملازمین کا رش ، جبکہ حکومتی اراکین پارلیمنٹ کی گاڑیاں لوگوں کے رش میں سے گزرنے کے بجائے سڑک کی دوسری جانب سے گزرتی رہیں جوچند گاڑیاں گزریںجنہوں تو انہوںنے بھی گاڑیوں کے شیشے اوپر چڑھا رکھے تھے اور انہوں نے رکنے کے بجائے تیزی سے گزر جانے کو بہتر سمجھا، خواتین اور مرد صحافی سیاسی شخصیات کے ویڈیو کلپ لینے کے لیے دوڑتے نظر آئے ، ڈی ایس این جی گاڑیوں نے شاہرائے دستور کی ایک سائڈ تقریبا بند کررکھی تھی جبکہ گرین بلیٹ اور دھرنا کیمپوں کے اطراف میں سیکیورٹی اہکاروں ، پولیس، رینجرز، ٹریفک پولیس کے افراد کی بڑی تعداد تعینات تھی جو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار تھی،جبکہ لمبی ڈیوٹی دینے والے کچھ پولیس اہلکارایسے بھی تھے جو لوگوں سے پوچھتے رہے کہ دھرنا کب ختم ہوگا کیا لوگ چلے گئے؟اللہ کے کرم سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔پولیس نے جذوی طور پر رکاوٹیں کھڑی کررکھی تھیں مختلف بہانوں سے شرکاء کو ادھر ادھر سے پارلیمنٹ کے سامنے جانے کے لیے کہتے کوشش یہ ہی ہوتی یہ افراد پارلیمنٹ کے سامنے نہ پہنچ سکیں۔

ای پیپر دی نیشن