پشاور (بیورو رپورٹ) خیبرپختونخواکے وزیرمحنت شوکت یوسفزئی نے کہاہے کہ امن وامان کی صورتحال سب کیلئے اہم مسئلہ ہے ہرحکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ امن برقراراورعوام کوتحفظ دے پی ٹی آئی حکومت سے قبل خیبرپختونخوا شورش زدہ صوبہ رہا جسکی وجہ سے لوگ گھروں سے باہرنکل نہیں سکتے تھے سرمایہ کاری رک گئی تھی کرائم امریکہ میں ہورہے ہیں جس کے پاس تمام وسائل ہیں ماہ اگست میں پشاورمیں قتل کے زیادہ تر واقعات سابقہ دشمنی کے شاخسانہ تھے جس کوروکنامشکل ہوتاہے ہماری حکومت کی کوششوں کی بدولت سیاحتی مقامات آبادہوئے جس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ یہاں اب امن وامان کی صورتحال بہترہوئی ہے پاک فوج اوردیگراداروں سمیت عوام نے امن کی خاطرقربانیاں دی ہیں جنہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیںصوبائی اسمبلی میں اپوزیشن کی بحث کوسمیٹے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہاکہ سیف سٹی پراجیکٹ پرکام جاری ہے کینٹ اور سٹی ایریازمیں کیمرے نصب کرنے پرکافی حد تک کام ہوچکاہے یہ پراجیکٹ کامیاب ہونے پر اس کا دائرہ دیگرشہروں تک بڑھائیں گے جولوگ امن وامان کی صورتحال پر انگلیاں اٹھارہے ہیں انہیں سابقہ دورکابھی پتہ ہے ہم نے پولیس کوغیرجانبدارکیاہے فورس کوسہولیات سے آراستہ کیاہے وقت کیساتھ صوبے کے حالات مزیدبہترہونگے انہوں نے اپوزیشن رویے پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ حزب اختلاف کا رویہ انتہائی افسوسناک ہے کسی کویہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ سپیکرکی کرسی کی تذلیل کرے آج اگرسابق کے لوگ یہاں اسمبلی میں موجود ہیں تواس کا کریڈٹ بھی ہماری حکومت کوجاتاہے تاہم کچھ لوگ ترقی میں رکاوٹ بن رہے ہیں ہم انہیں سنناچاہتے ہیں یہ ہمارے پاس آئیں ہم قبائلی عوام کیساتھ ہیں اس حکومت نے قبائلی علاقوں کیلئے اربوں روپے کے منصوبے دئیے ہیں اپوزیشن کو تکلیف ہورہی ہے کہ سابقہ فاٹامیں ترقیاتی کام کیوں ہورہے ہیں۔