راولپنڈی (عزیز علوی)راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈاور چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں نوجوان نسل انتخابی عمل سے لاتعلق رہی نوجوانوں میں ڈگریاں ہونے کے باوجودبیروزگاری اور بے لگام مہنگائی سے نالاں خواتین اور نوجوانوں نے الیکشن کے روز ووٹ ڈالنے کیلئے نہ نکل کر ثابت کیا کہ وہ اس صورتحال پر بہت غیر مطمئن ہیں راولپنڈی کینٹ میں حکمران جماعت کے منتخب رکن قومی اسمبلی عامر محمود کیانی کے حلقے میں جم کر موجود نہ رہنے کا اثر بھی انتخابی نتائج میں سامنے آگیا یہاں تک کہ اپنی بڑی برادری رکھنے والے پی ٹی آئی امیدوار ملک یوسف بھی الیکشن ہار گئے راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈکی دس میں سے9 نشستوں میں سے مسلم لیگ ن کے سات امیدواروںارشد محمود قریشی ، رشید احمد خان ،ملک منیر ، ملک منصور افسر ، ملک امجد حسین ،حافظ حسین احمد ملک ، چوہدری عبدالشکور نے نشستیں جیت لیں جبکہ دو آزاد امیدوارملک عثمان ، حاجی ظفر اقبال کامیاب ہوئے جو خود بھی کنٹونمنٹ بورڈ کے گزشتہ الیکشن میں مسلم لیگ کے ٹکٹ پر ہی کونسلر منتخب ہوئے تھے جبکہ اس بار وہ بطور آزاد امیدوار الیکشن لڑے اور کامیاب ہوئے پاکستان تحریک انصاف گزشتہ الیکشن میں بھی راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ سے ایک نشست بھی نہیں جیت سکی تھی راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں مسلم لیگ ن کے ڈویژنل صدر ملک ابرار احمد کی انتخابی حکمت علی کو ن لیگ کی قیادت نے بھی سراہا ہے چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں بھی تحریک انصاف گذشتہ الیکشن میں کوئی سیٹ حاصل نہیں کر پائی تھی جبکہ جماعت اسلامی نے ایک نشست جیتی جس پر مرزا خالد محمودکامیاب ہوئے تھے اس بار جماعت اسلامی نے اس حلقے سے یاسر خان اور مرزا خالد محمود کی دو نشستیں جیتیں جبکہ چوہدری نعمان شوکت اور اجمیر خان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے اجمیر خان گیارہ ووٹوں سے جیتے سابق سینیٹر مسلم لیگ ن کے رہنماء چوہدری تنویر خان کے بھائی چوہدری چنگیز خان ،ملک اظہر نعیم ، راجہ عرفان امتیاز ، محمد جمیل اور راجہ پرویز اختر کامیاب ہوئے جبکہ چوہدری شہزاد احمد بطور آزاد امیدوار کامیاب قرار پائے۔