وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے جمعرات سے 50 فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی چوتھی لہر کی شدت میں بتدریج کمی آ رہی ہے، 50 فیصد مسافروں کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ جمعرات سے تعلیمی ادارے بھی کھول دیئے جائیں گے ، کرونا کے حوالے سے خطرہ ابھی موجود ہے، ملک کے اسپتالوں میں کرونا وائرس سے شدید متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، پنجاب کے5اضلاع اور خیبرپختونخوا کے 1 ضلع میں کرونا کی بندشیں برقرار رہیں گی۔ منگل کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ آہستہ آہستہ وبا کا پھیلا ونیچے آرہا ہے اور مثبت کیسز کی شرح میں کمی ہورہی ہے، چوتھی لہر کمزور پڑتی نظر آرہی ہے، آئندہ 15 روز میں اس رجحان میں مزید استحکام آئے گا اور کورونا کیسز میں کمی آئے گی جس سے اسپتالوں پر دبا کم ہوگا۔ وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ بڑے شہروں میں 15 سال سے زائد عمر کی 40 فیصد آبادی ہے جسے مکمل طور پر ویکسینیٹ کرنا ہے، یہ ہدف حاصل کرلیں تو ستمبر کے آخر میں بندشوں میں مزید کمی کریں گے، 4 سے 15 ستمبر تک کورونا سے زیادہ متاثرہ 24 اضلاع میں بندشیں لگائی تھیں، ان میں سے 18 اضلاع میں صورتحال میں بہتری آئی ہے، جہاں پابندیاں ختم کررہے ہیں، یعنی 16ستمبرسے50فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے اور انٹر سٹی بس سروس کےلیے 50فیصد سواریوں کے ساتھ اجازت ہوگی، تاہم 6 اضلاع لاہور ، فیصل آباد، ملتان ، سرگودھا ، گجرات اور بنوں میں بندشیں برقرار رہیں گی۔اسد عمر نے کہا کہ ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں کے لیے آہستہ آہستہ پابندیاں بڑھاتے چلے جائیں گے، ایسے کام جس سے وہ دوسروں کےلیے خطرہ بن سکتے ہیں ان سے روکنا شروع کردیں گے، 30 ستمبر تک دونوں ڈوز نہ لگوانے والوں پر سخت پابندیاں لگائی جائیں گی۔ اسد عمر نے وکسین نہ لگوانے والے شہریوں پر پابندیوں کی تفصیل بتائی کہ فضائی سفر پر پابندی ہوگی، شاپنگ مالز میں دکانداروں اور گاہکوں دونوں کے داخلے پر پابندی ہوگی، ہوٹلز اور گیسٹ ہاسز میں بکنگ بند کردی جائے گی، انڈور آٹ ڈور ڈائننگ اور شادیوں میں شرکت نہیں کرسکیں گے، تعلیمی اداروں میں ویکسین نہ لگوانے والا تدریسی اور غیر تدریسی تمام عملہ 30 ستمبر کے بعد اپنا کام جاری نہیں رکھ سکے گا۔ اسد عمر نے مزید کہا کہ 20 لاکھ کی آبادی والے شہر اسلام آباد میں 52 فیصد آبادی کی مکمل ویکسی نیشن ہوچکی ہے، لہذا باقی شہروں میں ویکسی نیشن نہ ہونے کی کوئی وجہ نہیں۔