رحیم یار خان (بیورو رپورٹ‘ ڈسٹرکٹ رپورٹر‘ خبر نگار‘ خبر نگار خصوصی) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے سٹیشن رحیم یارخان پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ملک دیوالیہ پن کی سٹیج پر آ جائے اور دنیا میں کوئی آپ کو ایک ٹکہ دینے پر تیار نہ ہو تو مجبوراً حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے۔ کیونکہ وہ تالے کی چابی ہے، وہ کھلے گا تو دنیا آپ سے بات کرے گی۔ آئی ایم ایف سے ایگریمنٹ ہوا تو سیلاب آگیا جس کے اثرات دس سال تک محسوس کیے جائیں گے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا پانچ روزہ دورہ کرنے جارہا ہوں جس کا آغاز سکھر سے کروں گا، سندھ اور بلوچستان میں سیلاب سے ریلوے کا انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے جس کے باعث ایم ایل ون، ایم ایل ٹو، ایم ایل تھری شدید متاثر ہوئے ہیں۔ چائنہ کمپنی کو کہا ہے پہلے روہڑی تا کراچی ریلوے سیکشن مرمت کریں۔ عمران خان اور ان کے سہولت کاروں نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا جس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، وہ خزانہ خالی کرگئے، 22کروڑ عوام کو چلانا آسان کام نہیں ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔ دریں اثنا سعد رفیق نے صدر چیمبر آف کامرس جاوید ارشاد، صدر انجمن تاجران عبدالرؤف مختار اور فرزند علی فرحت سے ملاقات کی اور کہا کہ 47 اپ رحمان بابا ایکسپریس میں راولپنڈی کیلئے اکانومی کلاس کوچ کا ریزرویشن کوٹہ سمیت دیگر مسافر ٹرینوں میں ریزرویشن کوٹہ کی تعداد کو دگنا کیا جائے گا۔