اسلام آباد (عترت جعفری)پی پی پی سے تعلق رکھنے والے چار ارکان قومی اسمبلی اور چار دوسرے راہنماوں کو جن کی اکثریت کا تعلق پنجاب سے ہے وزیر آعظم کا معاون خصوصی مقرر کرانے سے ظاہر ہو رہا ہے کہ پارٹی پنجاب اور خصوصی طور پر جنوبی پنجاب میں اپنے وجود کا مضبوط بنانے کی متمنی ہے ،،گذشتہ روز جن ایم این ایز کو وزیر آعطم کا معاون خصوصی بنایا گیا ہے ان میں نوابزادہ افتخار خان ،رضا ربانی کھر ،مہر ارشاد احمد خان کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے جبکہ مہیش کمار سندھ اور فیصل کریم کنڈی اور محمد علی باچا کا تعلق کے پی کے سے ہے ، سردار سلیم حیدر کا تعلق اٹک سے ہیں ،تسنیم احمد قریشی کا تعلق سرگودھا سے ہے اور وہ پی پی پی کی سابق حکومت کے دور میں وزیر مملکت رہ چکے ہیں، مہر ارشاد احمد کا تعلق مطفر گڑھ سے ہے ،رضا ربانی کھر وزیر مملکت امور خارجہ حنا ربانی کھر کے بھائی ہیں،جنوبی پنجاب بلکہ پنجاب سے پی پی پی کے تین ارکا قومی اسمبلی ہیں اور تینوں کو معاون خصوصی مقرر کر دیا گیا ہے ،محمد علی باچا کا تعلق مردان سے ہے ،پی پی پی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ان ارکان کو اپنے زیر اثر علاقوں میں پی پی پی کا ’’کلہ ‘‘ مظبوط کرنے کے لئے ٹاسک دیا گیاہے ،جبکہ اس کے ساتھ پی پی پی پنجاب سے پہلے قمر زمان کائرہ کابینہ کا خصہ ہیں ،اور اب سنٹرل پنجاب سے پارٹی کے دیرینہ راہنما سردار سلیم حیدر کو وفاق کی سطح پر نمائندگی دی گئی ہے ،سردار سلیم حیدر اس وقت بیرون ملک ہیں،پی پی پی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پی پی پی وفاق کے ساتھ پنجاب اور کے پی کے میں سرگرم ہونا چاہتی ہے ،جس کے لئے حکومت کو زیادہ نمائندگی دینے کے لئے کہا گیا تھا ۔