لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری سے متعلق پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی دلچسپی ظاہر کرتی ہے کہ دونوں اطراف کی سیاست اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت ہے۔ دفاعی ادارہ کے سربراہ کی تقرری کے لیے وزیراعظم کا صوابدیدی اختیار ختم ہونا چاہیے، تمام ادارے اپنی حدود میں رہیں گے تو ملک آگے بڑھے گا۔ ہماری جدوجہد آئین و قانون کی بالادستی کے لیے ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں صوبائی نظم کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ممبر قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی، صوبائی نائب امیر وممبر صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان اور صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالواسع نے شرکت کی۔ سراج الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسز کی شمولیت کے خلاف جماعت اسلامی ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کرے گی۔ امید کرتے ہیںکہ عدالت عوام کو ریلیف دے گی۔ ملک کے طویل و عرض میں طویل لوڈشیڈنگ جاری ہے، حکومت لائن لاسسز اور چوری کا بوجھ غریبوں پر ڈال کر انہیں لوٹ رہی ہے، یہ سلسلہ نہیں چلنے دیں گے۔ 37ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے دعویدار بتائیں کہ گھنٹوں لوڈشیڈنگ کیوں ہو رہی ہے؟۔ جھوٹ بولنا اور عوام کو دھوکا دینا حکمرانوں کا وطیرہ ہے۔ حکمران جماعتیں سودی نظام جاری رکھنے پر متفق ہیں، کشمیر کو انڈیا کے حوالے کرنے پر بھی ان کے درمیان کوئی اختلاف نہیں، سبھی نے مل کر اداروں کو تباہ کیا۔ حکمران عدالتوں کو پریشرائز اور پسند کے فیصلے لینا چاہتے ہیں۔ سیلاب متاثرہ کسانوں کو فوری معاوضے دیے جائیں، لوگوں کو گھر تعمیر کرنے کے لیے بھی پوری رقم ادا کی جائے۔ سرکاری امداد کی تقسیم میں کرپشن ہوئی تو عوام حکمرانوں کا گھیرائوکرے گی۔ سیلاب سے تباہ حال علاقوں میں سڑکوں اور پلوں کی تعمیر فی الفور شروع کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بیماریاں پھوٹ رہی ہیں، ڈاکٹرز اور ادویات کی کمی ہے، حکومتی مشینری کہیں دکھائی نہیں دے رہی۔ انہوں نے کہا کہ مالاکنڈ ڈویژن اور سابقہ فاٹا میں ٹیکس کو ختم کیا جائے اور علاقوں کو 2033ء تک ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے۔
بجلی بلز میں ٹیکسز، ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے: سراج الحق
Sep 14, 2022