کراچی (کامرس پورٹر ) پاکستان سٹاک ایکس چینج میں منگل کو تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای 100انڈیکس ایک بار پھر 42ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرگیا جبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں 13ارب روپے سے زائد کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا جبکہ 45 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ کی بے قدر کا سلسلہ جاری ہے۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 2.10روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے ڈالر کی قیمت فروخت 229.82روپے سے بڑھ کر 231.92 روپے ہو گئی۔ اسی طرح 2 روپے کے اضافے سے مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت 236روپے سے بڑھ کر 238روپے پر جا پہنچی۔ چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان ملک بوستان نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے درآمدی بل پر دباؤ بڑھا ہے جس کی وجہ سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رواں سال کپاس اور گندم کی فصلیں کم ہوں گی جس سے درآمدی بل بڑھ سکتا ہے اور ادائیگیوں کے توازن میں بگاڑ آسکتا ہے۔ ملک بوستان نے خدشہ ظاہر کیا کہ بیرون ملک پاکستانیوں پر باہر جانے اور بیرون ملک سے فارن کرنسی لانے پر ڈیکلریشن کی پابندی ختم نہ کی گئی تو اس کا دباؤ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا فرق مزید بڑھا سکتا ہے۔ اس لیے وزارت خزانہ کو ہمارے تحفظات دور کرنے ہوں گے۔ ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونا مزید مہنگا ہو گیا۔ آل پاکستان سپریم کونسل جیولرز ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق منگل کو ملکی صرافہ مارکیٹوں میں 500روپے کے اضافے سے ایک تولہ سونے کی قیمت 1لاکھ 56ہزار 500روپے ہو گئی۔ اسی طرح 429روپے کے اضافے سے دس گرام سونے کی قیمت 1لاکھ 34ہزار 174روپے ہو گئی۔ تاہم عالمی مارکیٹ میں 2ڈالر کی کمی سے فی اونس سونا 1730ڈالر ہو گیا۔ فی تولہ چاندی کی قیمت 1570روپے پر برقرار رہی۔
ڈالر 2.10، سونا مزید 500روپے تولہ مہنگا ، سٹاک ما رکیٹ میں تیزی
Sep 14, 2022