اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے سعودی عرب واقعہ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اسد قیصر، فوادچوہدری، شہباز گل، قاسم سوری اور حلیم عادل شیخ کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے ملک بھر میں درج متعلقہ مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران شیخ رشید احمد اپنے وکیل انتظار پنجوتھہ، اسدقیصر اہنے وکیل شیر افضل کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، درخواسرگزاران کے وکیل فیصل چوہدری نے کہاکہ حکومت بدلتے ہی ہمارے خلاف کیسسز شروع ہوگئے، اس عدالت نے ریکارڈز کے لیے سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی تھی،قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو بھی عدالت نے رپورٹ جمع کرنے کا کہا تھا،شہباز گل کا کیس ہے جو کہ قابل سماعت نہیں ہے،عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیاکہ کیا وفاقی کی جانب سے رپورٹ آ گئی ہے؟،جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایاکہ میرے پاس ایف آئی اے کی رپورٹ ہے وزارت داخلہ کی کوئی رپورٹ میرے پاس نہیں،اسلام آباد کے تھانوں میں کوئی مقدمہ ان کے خلاف نہیں درج، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ آپ ایک ہفتے میں ریکارڈ عدالت کو جمع کرائیں،وہ کام نہ کرے جو ماضی میں ہوتا رہا، یہ اچھی پریکٹس نہیں ہے، پورے ملک میں کتنے مقدمات ہیں اس ریکارڈ سے متعلق عدالت کو آگاہ کریں،اسد قیصر کے وکیل نے کہاکہ 25 مئی کو آزادی مارچ پر بھی پورے ملک میں مقدمات درج کئے گئے،ہمیں ان سب مقدمات کا بھی ریکارڈ چاہیے،شیخ رشید کے وکیل نے کہاکہ شیخ رشید کے گھر پر کئی بار چھاپے مارے گئے،چیف جسٹس نے کہاکہ یہ عدالت صرف اسلام آباد کی حد تک تک حکم دے سکتی ہے،عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ کیس کی سماعت 23 ستمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔
سعودی عرب واقعہ، شیخ رشید ، اسد قیصر، فوادچوہدری ودیگرکی عبوری ضمانت میں توسیع
Sep 14, 2022