قومی اسمبلی ‘ ا یشیا پیسیفک ریجن کی پارلیمانوں کا تیسرا علاقائی بریک آو¿ٹ سیشن

Sep 14, 2022


اسلام آباد(نا مہ نگار)قومی اسمبلی اور بین الپارلیمانی یونین کے اشتراک سے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول پر”صحت تک مساوی رسائی کو یقینی بنانے“ کے عنوان سے ایشیا پیسیفک ریجن کی پارلیمانوں کا تیسرا علاقائی بریک آوٹ سیشن پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا،بریک آوٹ سیشن سے عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں ہیڈ آف مشن پالیتھا ماہیپالا نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے پس منظر میں یونیورسل ہیلتھ کئیر کو 2030 تک یقینی بنانے کیلئے کیلئے پاس کی گئی قرارداد پر عمل درآمد کی ضرورت ہے، تک یونیورسل ہیلتھ کئیر تک بلین لوگوں کی رسائی کو ممکن بنانا ہوگاتمام ممالک کو اپنے جی ڈی پی کا - فیصد ہیلتھ پر خرچ کرنا چاہئے بنیادی اور اہم ہیلتھ سروسز تک سب کی رسائی کو ممکن بنانا نا گزیر ہے۔ دنیا کی آدھی آبادی کو ہیلتھ سروس تک رسائی نہیں ہے جو کہ تشویش کی بات ہے،کچھ ممالک میں ہیلتھ سروسز کا مہنگا ہونا، سوشل پروٹیکشن کوریج کے حصول میں ایک رکاوٹ ہے تقریبا ملین لوگ غربت کی لکھیر سے نیچھے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے قومی اسمبلی کے اندر 2017 میں ایس ڈی جیز پر ٹاسک فورس بنائی جو کہ قابل تعریف اور ترقی پزیر ممالک کیلئے ایک مثال ہے،پاکستان میں پیرنٹل فیٹیلیٹی ریٹ میں کمی آئی ہے جو کہ خوش آئند ہے لیکن اس شعبے میں مزید محنت کی ضرورت ہے تاکہ اموات کی تعداد کو مزید کم کیا جا سکے پاکستان میں ماہرین کے زریعے 69 فیصد ڈیلیوریز ہو رہی ہیں جس میں مزید بہتری کی ضرورت ہے کووڈ نے ہیلتھ اور معیشت کو کافی زیادہ متاثر کیا ہے موسمیاتی تبدیلی بھی ایک بڑا چیلنج ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ بارشیں اور سیلاب موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے جو باقی ممالک کے لئے عبرت کا نشان ہے،پاکستان میں سیلاب سے تقریبا ملین لوگ متاثر ہوئے، ایک ملین گھروں کو نقصان پہنچا جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے،ہماری دعائیں اور نیک تمنائیں پاکستان کے ساتھ ہیں،معیار زندگی کو بہتر بنانا ہوگایونیورسل ہیلتھ کئیر کو یقینی بنانے کیلئے پرائمری ہیلتھ سروسز کو بہتر بنانا ہوگا۔
 بریک آو¿ٹ سیشن

مزیدخبریں